ETV Bharat / state

انیس اکتوبر سے مدارس کو کھولنے کی اجازت

ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں بھی 19 اکتوبر سے اسکول و کالج کے ساتھ مدارس میں بھی کلاسز شروع کردیئے جائیں گے۔اسی سلسلے میں مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ نے بتایا کہ مدرسہ بورڈ نے کلاسز شروع کرنے کے حوالے سے گائیڈ لائن جاری کردئیے ہیں۔

رجسٹرار آر پی سنگھ
رجسٹرار آر پی سنگھ
author img

By

Published : Oct 16, 2020, 6:16 PM IST

کورونا وبا نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے۔ ایک طرف وبائی امراض نے سبھی کو گھروں میں قید کر دیا تھا، جس کی وجہ سے طلبا کے تعلیم پر خاصا اثر پڑا ہے۔ اب 19 اکتوبر سے اسکول و کالج کے ساتھ مدارس میں بھی کلاسز شروع ہو جائیں گی۔لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے سبب ابھی تک مدرسہ تعلیمی بورڈ سے وابستہ مدارس میں داخلہ شروع نہیں ہو سکا ہے، کیونکہ حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی تھی لیکن اب 19 اکتوبر سے والدین کی اجازت سے طلبہ کلاس کرسکتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات چیت کے دوران مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ نے بتایا کہ ریاست کے سبھی مدارس میں اساتذہ جا رہے ہیں لہذا وہ لوگ داخلہ شروع کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک کلاسز کی بات ہے، اب اس کی اجازت دے دی گئی ہے۔ مدرسہ بورڈ نے اس کے لئے گائیڈ لائن بھی جاری کر دی ہے۔

کن شرائط کے ساتھ مدرسہ کھولنے کی اجازت ہے:


1۔ مدرسہ کھولے جانے سے پہلے انہیں پوری طرح سے سینیٹائز کیا جائے اور ہر روز دونوں شفٹ میں اس کام کے کرنے کو یقینی بنایا جائے۔

2۔ سبھی مدارس میں سینیٹائزر، ہینڈ واش کے بعد ہی طلبہ کو داخل کیا جائے۔

3۔ اگر کسی طلبہ یا اساتذہ کو بخار، زکام، کھانسی جیسی علامات ہے، تو انہیں دوائی دے کر واپس گھر بھیج دیا جائے۔

4۔ مدرسہ میں صبح داخل ہوتے ہوئے اور چھٹی پر سماجی دوری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

5۔ مدرسہ میں ایک سے زائد داخلی دروازے ہیں، تو ان کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

6۔ اگر طلبا اسکول بس یا کسی دوسرے سواری سے آتے ہوں، تو انہیں ہر روز سینیٹائز کرایا جائے۔ ساتھ ہی بیٹھنے میں سماجی دوری کا خاص خیال رکھا جائے۔

7۔ سبھی طلبا، اساتذہ اور دوسرے ملازمین کو ماسک پہننا ضروری ہے۔ مدارس انتظامیہ اس کے لیے زیادہ ماسک مہیا کروائے۔

8۔ کلاس روم میں دو طلبہ کے درمیان 6 فٹ کی دوری ہو۔

9۔ آن لائن تعلیم پہلے کی جاری رہے۔ اگر کوئی طلبہ آن لائن کلاس کرنا چاہے تو اسکی اجازت دی جائے۔

10۔ مدرسہ دو شفٹ میں چلایا جائے۔ صبح میں سیکنڈری و فاضل جبکہ دوسری شفٹ میں سینئر سیکنڈری و کامل کے طلبہ کو پڑھایا جائے۔

11۔ ایک دن میں صرف 50 فیصد طلبا کو ہی بلایا جائے، باقی کے طلبا کو دوسرے دن۔

12۔ آن لائن تعلیم کی اجازت جاری رہے گی۔ اگر کچھ طلبہ کلاس کرنا چاہیے ہیں تو انہیں بھی اجازت دی جائے۔

13۔ جن مدارس میں آن لائن کلاس چل رہی ہیں اور طلبہ مدرسہ جا کر کلاس نہیں کرنا چاہتے، انہیں اس کی اجازت دی جائے۔

مدرسہ انتظامیہ طلبہ کی حاضری بغیر والدین کے اجازت سے نہیں کروا سکتے۔ جن اسکول کالج یا مدارس کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی، انہیں محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ہدایت پر عمل کرتے ہوئے طلبہ کے تحفظ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کے چلتے امسال مدرسہ تعلیمی بورڈ میں داخلہ پوری طرح شروع نہیں ہو پایا۔ اس کے علاوہ طلبہ کے پڑھائی کا نقصان ہوا ہے۔

رجسٹرار آر پی سنگھ نے کہا کہ مدرسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے تعلیمی نظام کو آگے بڑھایا جائے۔ فی الحال یو پی بورڈ کے اسکولوں میں بھی کلاسز شروع نہیں ہو پائی، جب وہاں پڑھائی شروع ہوں گی، اس کے ساتھ ہی مدرسہ بورڈ میں بھی پڑھائی شروع ہو جائے گی۔

کورونا وبا نے انسانی زندگی کے ہر شعبہ کو متاثر کیا ہے۔ ایک طرف وبائی امراض نے سبھی کو گھروں میں قید کر دیا تھا، جس کی وجہ سے طلبا کے تعلیم پر خاصا اثر پڑا ہے۔ اب 19 اکتوبر سے اسکول و کالج کے ساتھ مدارس میں بھی کلاسز شروع ہو جائیں گی۔لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے سبب ابھی تک مدرسہ تعلیمی بورڈ سے وابستہ مدارس میں داخلہ شروع نہیں ہو سکا ہے، کیونکہ حکومت کی جانب سے گائیڈ لائن جاری نہیں ہوئی تھی لیکن اب 19 اکتوبر سے والدین کی اجازت سے طلبہ کلاس کرسکتے ہیں۔

ای ٹی وی بھارت سے فون پر بات چیت کے دوران مدرسہ تعلیمی بورڈ کے رجسٹرار آر پی سنگھ نے بتایا کہ ریاست کے سبھی مدارس میں اساتذہ جا رہے ہیں لہذا وہ لوگ داخلہ شروع کرسکتے ہیں۔انہوں نے کہا کہ جہاں تک کلاسز کی بات ہے، اب اس کی اجازت دے دی گئی ہے۔ مدرسہ بورڈ نے اس کے لئے گائیڈ لائن بھی جاری کر دی ہے۔

کن شرائط کے ساتھ مدرسہ کھولنے کی اجازت ہے:


1۔ مدرسہ کھولے جانے سے پہلے انہیں پوری طرح سے سینیٹائز کیا جائے اور ہر روز دونوں شفٹ میں اس کام کے کرنے کو یقینی بنایا جائے۔

2۔ سبھی مدارس میں سینیٹائزر، ہینڈ واش کے بعد ہی طلبہ کو داخل کیا جائے۔

3۔ اگر کسی طلبہ یا اساتذہ کو بخار، زکام، کھانسی جیسی علامات ہے، تو انہیں دوائی دے کر واپس گھر بھیج دیا جائے۔

4۔ مدرسہ میں صبح داخل ہوتے ہوئے اور چھٹی پر سماجی دوری کا خیال رکھنا ضروری ہے۔

5۔ مدرسہ میں ایک سے زائد داخلی دروازے ہیں، تو ان کا استعمال یقینی بنایا جائے۔

6۔ اگر طلبا اسکول بس یا کسی دوسرے سواری سے آتے ہوں، تو انہیں ہر روز سینیٹائز کرایا جائے۔ ساتھ ہی بیٹھنے میں سماجی دوری کا خاص خیال رکھا جائے۔

7۔ سبھی طلبا، اساتذہ اور دوسرے ملازمین کو ماسک پہننا ضروری ہے۔ مدارس انتظامیہ اس کے لیے زیادہ ماسک مہیا کروائے۔

8۔ کلاس روم میں دو طلبہ کے درمیان 6 فٹ کی دوری ہو۔

9۔ آن لائن تعلیم پہلے کی جاری رہے۔ اگر کوئی طلبہ آن لائن کلاس کرنا چاہے تو اسکی اجازت دی جائے۔

10۔ مدرسہ دو شفٹ میں چلایا جائے۔ صبح میں سیکنڈری و فاضل جبکہ دوسری شفٹ میں سینئر سیکنڈری و کامل کے طلبہ کو پڑھایا جائے۔

11۔ ایک دن میں صرف 50 فیصد طلبا کو ہی بلایا جائے، باقی کے طلبا کو دوسرے دن۔

12۔ آن لائن تعلیم کی اجازت جاری رہے گی۔ اگر کچھ طلبہ کلاس کرنا چاہیے ہیں تو انہیں بھی اجازت دی جائے۔

13۔ جن مدارس میں آن لائن کلاس چل رہی ہیں اور طلبہ مدرسہ جا کر کلاس نہیں کرنا چاہتے، انہیں اس کی اجازت دی جائے۔

مدرسہ انتظامیہ طلبہ کی حاضری بغیر والدین کے اجازت سے نہیں کروا سکتے۔ جن اسکول کالج یا مدارس کو کھولنے کی اجازت دی جائے گی، انہیں محکمہ تعلیم کی جانب سے جاری کردہ ہدایت پر عمل کرتے ہوئے طلبہ کے تحفظ کا پورا خیال رکھا جائے گا۔

قابل ذکر ہے کہ کورونا وبا کے چلتے امسال مدرسہ تعلیمی بورڈ میں داخلہ پوری طرح شروع نہیں ہو پایا۔ اس کے علاوہ طلبہ کے پڑھائی کا نقصان ہوا ہے۔

رجسٹرار آر پی سنگھ نے کہا کہ مدرسہ انتظامیہ کی ذمہ داری ہوگی کہ کووڈ 19 پروٹوکول کے مطابق سماجی دوری کا خیال رکھتے ہوئے تعلیمی نظام کو آگے بڑھایا جائے۔ فی الحال یو پی بورڈ کے اسکولوں میں بھی کلاسز شروع نہیں ہو پائی، جب وہاں پڑھائی شروع ہوں گی، اس کے ساتھ ہی مدرسہ بورڈ میں بھی پڑھائی شروع ہو جائے گی۔

For All Latest Updates

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.