بی جے پی گائے کے تحفظ کی دعویداری کرتی آئی ہے۔خصوصا ریاست اترپردیش میں وزیر اعلی یوگی ادتیہ ناتھ نے گائے کے تحفظ کےلیے بہت زیادہ سنجیدگی اور بہت کچھ کرنے کا جذبہ ظاہر کیا۔ مگر زمین پر اس جانور کے تحفظ کےاقدامات ںظر نہیں آتے۔ ہاں یہ ضرور ہوا ہے کہ گائے کے تحفظ کی آڑ میں شدت پسندوں نے تشدد برپا کیا۔ اور کئی افراد کو نشانہ بنایا۔
سوال یہ ہے کہ بی جے پی گائے کو گوماتا بتاکر سیاسی فائدہ تو حاصل کرتی ہے لیکن گائے کے رہنے اور کھانے کا انتظام کیوں نہیں کرتی؟
ضلع بدایوں میں شہر اور ضلع بھر میں گائے اور بیلوں کو راستوں پر گھومتے دیکھا جا سکتا ہے۔ یہاں ان کا کوئی پرسان حال نہیں ہے۔ گائے اور بیلوں کے راستوں پر پھرنے کی وجہ سے عوام کو مختلف حادثات کا خطرہ ہمیشہ بنا رہتا ہے اور ساتھ ہی یہ جانور بھی ادھر ادھر گھومتے ہویے زہریلا کچرا کھا کر مرنے پر مجبور ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:اتر پردیش: یوگی آدتیہ ناتھ کا بارہ بنکی دورہ منسوخ
گائوں کے سڑکوں پر گھومنے سے حادثات کا خطرہ تو ہے ہی ساتھ ہی مسلسل مختلف حادثات ہوتے رہتے ہیں اور ان حادثات کو روکنے کے لئے گائے کو مناسب جگہ پر رکھنا ضروری ہے۔لیکن انتظامیہ نے اس سلسلے میں کوئی اقدام نہیں کیا۔ضلع میں گائے کی وجہ سے راستے پر جام لگنا اور اور ہجوم والے علاقوں میں دکاندار، گاہک اور عوام کو مختلف قسم دشواریوں کا ہونا عام بات ہے۔
ضرورت اس بات کی ہے کہ بی جے پی حکومت اس سلسلے میں سنجیدگی سے اقدام کرے اور گائے کے رہنے اور چارے کا انتظام کرے۔