میرٹھ: برسات سے پہلے سیوریج سسٹم کو درست کر لیے جانے کا دعویٰ کرنے والا میرٹھ نگر نگم حکومت کے سوچھ بھارت مشن کو ناکام ثابت کرنے پر آمادہ ہے۔ میرٹھ کے پسماندہ علاقوں میں نالوں کی صاف صفائی کے انتظامات کو میونسپل کارپوریشن کے افسران نے علاقے کے لوگوں کے بھروسے چھوڑ دیا ہے یہی وجہ ہے کہ برسات کے موسم میں ان علاقوں میں سیلاب جیسے حالات پیدا ہو گئے ہیں اور یہاں رہنے والوں کی زندگی عذاب بن کر رہ گئی ہے۔Heavy Rainfall in Meerut
مذکورہ علاقے کی سڑکوں پر گندا پانی اس قدر جمع ہے کہ لوگوں نے اپنی دکانیں بند کر رکھی ہیں۔ بچوں کو اسکول سے لانے لے جانے میں بھی کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے ہے۔مقامی لوگوں نے ریاست کے وزیراعلیٰ یوگی آدتیہ ناتھ اور وزیراعظم سے مدد کی اپیل کی ہے۔
مزید پڑھیں:میرٹھ: بارش کے سبب لوگ گھر فروخت کرنے پر مجبور کیوں؟
میرٹھ میں وارڈ 72 کے اسلام آباد میں بنکر نگر اور قدوائی نگر کے محلوں میں قریب چھ ماہ سے پانی بھرا ہوا ہے۔ جس کی شکایت مقامی کارپوریٹر نے میونسپل کمشنر سے مسلسل کیے جانے کے باوجود مسلہ کا حل نہیں ہوا ہے،ایسے حالات اب علاقے کے لوگ نقل مکانی کرنے پر مجبور ہیں۔