یوم عاشورہ کے موقع پر برآمد ہونے والے تعزیہ و جلوس پر پابندی عائد ہے۔ رواں برس تعزیہ دار تعزیہ کے پھول اتار کر اسے ہی دفن کریں گے۔ شیعہ عالم دین و مئو تعزیہ کمیٹی کے صدر مولانا شفقت تقی حکومت کی گائیڈ لائن کے نکات سے سخت اعتراض ظاہر کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ حکومت مذہبی رسومات کی ادائیگی میں امتیازی سلوک کر رہی ہے۔
ایک سے دس محرم کے دوران جاری رہنے والی مجالس و مرثیہ گوئی کی محفلیں بھی بند ہیں۔ امام چوک کے آس پاس جہاں دس محرم کو پیر رکھنے کی جگہ نہیں ہوتی تھی وہاں تعزیہ تک نظر نہیں آرہا ہے۔
تعزیہ کمیٹی کے ذمہ داروں کے مطابق تمام بازار و دیگر مقامات کو کھولنے پر کوئی پابندی نہیں ہے، لیکن تازیہ داری کی رسومات ادا کرنے پر حکومت قدغن لگا رہی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ تعزیہ دفن کرنے پر پابندی سے دس محرم کی رسومات ادھوری رہ جائے گی۔