ریاست اترپردیش کے شہر مئو کی حدود میں آنے والے کئی علاقے ایسے بھی ہیں جہاں آج بھی یہاں کے عوام کو بنیادی سہولیات میسر نہیں ہیں۔ ایسا ہی ایک محلہ مطلوب پور ہے جہاں مقیم باشندوں کے بچوں کو بنیادی تعلیم بھی میسر نہیں ہے۔
مئو نگر پالیکا کی حدود میں آنے والے کئی علاقے ایسے ہیں جہاں نگر پالیکا کی بنیادی سہولیات بھی فراہم نہیں ہیں۔ حالانکہ ان جگہوں پر نگر پالیکا کاؤنسلر کا انتخاب کرنے والے ہزاروں ووٹر رہائش پذیر ہیں۔ ایسے ہی محلوں میں ایک ہے مطلوب پور۔ یہاں پر سابق وزیر اعلیٰ مایاوتی کی ڈریم پروجکٹ کے تحت کانشی رام آواس یوجنا کی کالونی تعمیر کی گئی تھی۔ مطلوب پور مئو نگر پالیکا کی آخری حد ہے۔ یہاں بلدیہ کے ملازم شاید ہی کبھی آتے ہیں۔
وجہ یہ ہے کہ یہاں رہائش پذیر زیادہ تر افراد مزدوری کے پیشے سے منسلک ہیں۔ ان میں اتنی قوت نہیں ہے کہ یہ اپنے جائز مطالبات کے لیے آواز بلند کر سکیں۔ لھذا یہ خود اپنی کالونی کی صفائی ستھرائی کرتے ہیں۔ تمام مشکلات کے باوجود کانشی رام آواس یوجنا میں مقیم باشندوں کی دیرینہ خواہش ہے کہ حکومت ان کے علاقے میں تعلیمی ادارے قائم کرے۔ جہاں یہ اپنے بچوں کو داخل کرا سکیں۔ یہاں کے باشندے نہیں چاہتے ہیں کہ ان کی آئندہ نسل اس کالونی میں اپنی زندگی برباد کر دے۔
کانشی رام آواس یوجنا میں مقیم کچھ افراد ٹھیلا گاڑی چلانے کا کام کرتے ہیں۔ یہ صبح گھر سے نکلتے ہیں تو سخت محنت کرکے گھر لوٹتے ہیں۔ کالونی کے باشندوں کو ایک شکایت اور ہے کہ ویران جگہ پر ہونے کے باوجود کالونی کے نشیبی حصہ میں کوئی چہار دیواری نہیں ہے جس سے آوارہ جانوروں کا خطرہ ہمیشہ لگا رہتا ہے۔