اترپردیش کی دارالحکومت لکھنؤ میں مشکل سے پھل اور سبزی مل پا رہی ہے، وجہ صاف ہے کہ پولیس کے ڈر سے کم ہی لوگ دوکان لگا رہے ہیں۔ ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے ایسے لوگوں سے بات چیت کی۔
سندر نام کے پھل فروش نے بتایا کہ جب منڈی سے سامان زیادہ آتا ہے تب قیمت کم ہوتی ہیں لیکن وہاں سے کم آنے پر زیادہ قیمت میں فروخت کرنا پڑتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ موجودہ وقت میں سنترا 40 سے 60 روپے فی کلو، انگور 80 روپے فی کلو، کیلا پچاس روپے فی درجن ہے لیکن یہ تو بیچنے والوں پر ہے کہ وہ کتنا قیمت وصول رہے ہیں؟
انہوں نے بتایا کہ ہمیں ضلع انتظامیہ کی جانب سے کوئی امداد نہیں مل رہی ہے اور بمشکل چار سو روپیے کی آمدنی ہو پاتی ہے۔ لہذا پریوار پالنا مشکل ہوگیا ہے۔
سبزی بیچنے والے سرون کمار نے بتایا کہ جہاں تک مہنگائی کی بات ہے تو یہ منڈی سے سامان آنے پر طے کرتا ہے۔ اگر سامان زیادہ آ گیا تو کم قیمت پر ہم اسے بیچ دیتے ہیں، اگر نہیں آتا تب ہمارے سامنے بھی مشکل ہو جاتی ہے کیونکہ ہمیں بھی اسی کے ذریعے اپنا پریوار چلانا ہوتا ہے۔
انہوں نے بتایا کہ پیاج 40 روپے فی کلو، ٹماٹر 60 روپے فی کلو، آلو 25 سے 30 روپے فی کلو ہے۔
لکھنؤ میں جب افواہ گردش کرنے لگی کہ شہر مکمل طور پر سیل کر دیا جائے گا۔ اس کے بعد سے پھل اور سبزی خریدنے کے لئے لوگوں نے بازار کا رخ کیا، جس کا دوکانداروں نے فائدہ اٹھاتے ہوئے اضافی قیمت وصول کی۔
اب سوال اٹھتا ہے کہ اگر لاک ڈاؤن مزید بڑھتا ہے تو ایسے لوگوں کے سامنے ایک وقت کی روٹی کھانا مشکل ہو جائے گا۔ کیونکہ ایسے لوگوں تک حکومت کی امداد نہیں پہنچ پا رہی ہے۔ اس کے لیے ضلع انتظامیہ کے افسران سیدھے طور پر ذمہ دار ہیں، جیسا کہ ان لوگوں نے بتایا۔