ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہیں ایک مقامی خاتون نے بتایا کہ بنارس کی دیوالی ایک مہینہ کے طویل مدت تک منائی جاتی تھی لیکن اس برس کورونا وائرس کی وجہ سے تین دن میں سمٹ گئی ہے۔
لاک ڈاؤن میں شادیا نہ کر کے اب دیوالی کی جگہ بیشتر افراد شادیوں کی تیاری کر رہے ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ اب دیوالی کی کم، شادیوں کی خریداری زیادہ کر رہے ہیں۔
کورونا وائرس سے بچنے کے لیے احتیاطی تدابیر اختیار کر رہے ہیں اور دیوالی کی تیاری کر رہے ہیں، لیکن ہر برس کی طرح اس برس کی دیوالی نہیں ہے۔
ایک نوجوان نے ای ٹی وی بھارت سے کہا کہ رواں برس ماحول دوست دیوالی کو ترجیح دینا ہم سب کی ذمہ داری ہے ۔نوجوان بوڑھے بزرگ خواتین سے یہی اپیل ہے کہ ماحول دوست دیوالی منائیں اور لوگوں میں خوشیاں پھیلائیں۔
پٹاخے چلانے سے فضائی آلودگی بڑھتی ہے اور سبھی کو مختلف بیماریوں کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
مزید پڑھیں:
دیوالی کے موقعے پر بریلی کے بازار ہوئے گلزار
واضح رہے کہ بنارس شہر میں فضائی آلودگی میں اضافہ کی وجہ سے اتش بازی پر پابندیاں عائد کی گئی ہے اور پٹاخے بیچنے اور جلانے دونوں پر ضلعی انتظامیہ نے جرمانہ عائد کیا ہے اور پولیس اس سلسلے میں مسلسل چھاپے ماری کررہی ہے۔