اترپردیش کے چیف الیکشن کمیشنر ایل وینکٹیشور نے پریس کانفرنس میں کہا کہ ریاست کے پارلیمانی حلقوں میں پہلے مرحلے کی ووٹنگ صبح سات بجے سے شام 6 بجے تک ہوئی لیکن اس کے بعد بھی ووٹرز لائن میں لگے ہوئے تھے۔
ایل وینکٹیشور نے کہا کہ شام 6 بجے تک سبھی سیٹوں پر 63.69فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔ لیکن بعد اس کے بھی ووٹرز کافی تعداد میں لائن میں لگے جس سے دو سے تین فیصد اور بڑھ سکتا ہے۔
پہلے مرحلے کے 10 اضلاع کی 8 سیٹ میں کل ووٹرز کی تعداد 1 کروڑ 52 لاکھ 68 ہزار 56 ہے۔ جس میں مردوں کی تعداد 83 لاکھ 27 ہزار 469 اور خواتین ووٹرز کی تعداد 69 لاکھ 39 ہزار 761 ہے۔ تھرڈ جینڈر ووٹرز کی تعداد 826 ہے۔
ان سیٹ پر سب سے زیادہ ووٹرز غازی آباد میں 27 لاکھ 26 ہزار 132 اور سب سے کم باغپت ضلع میں 16 لاکھ 5 ہزار 254 ہیں۔
چیف الیکشن آفیسر ایل وینکٹیشور لو نے بتایا کہ انتخابات بہتر طریقے سے ہو، اس کے لیے پوری مستعدی کے ساتھ تیاریاں مکمل کرلی گئی تھی، یہی وجہ ہے کہ کوئی پریشانی نہیں ہوئی۔
ایل وینکٹیشور لو نے کہا کہ عام انتخابات 2014 کے مقابلے اس بار ان آٹھ سیٹوں پر ووٹنگ فیصد تھوڑا کم ہے، لیکن آخری نتیجہ آنے تک امید ہے کہ پچھلے بار کے برابر ووٹنگ فیصد ہو جائے گی۔
واضع رہے کہ 2014 میں ان سیٹ پر کل 65.76 فیصد ووٹنگ ہوئی تھی، جبکہ آج شام 6 بجے تک 63.69 فیصد ووٹنگ ہوئی ہے۔
ایل وینکٹیشور نے کہا کہ یہ بات بے بنیاد ہے کہ کچھ علاقوں میں دلت اور مسلمان خواتین کو ووٹ دینے سے روکا گیا۔ایسی صرف افواہیں ہیں۔ ان باتوں کو نظر انداز کرنا چاہیے،الیکشن کمیشن نے اس بات کو یقینی بنایا ہے کہ کوئی بھی ووٹر کسی بھی حال میں اپنے ووٹ ڈالنے کے حق سے محروم نہ رہے۔