مارچ میں لاک ڈاؤن کی شروعات سے لے کر اب تک اسکول کالجوں کا تعلیمی نظام پوری طرح پٹری پر نہیں آ سکا ہے۔ لیکن نئے تعلیمی سیشن کی شروعات سے پہلے اسکولوں نے آن لائن کلاسز اور سالانہ امتحانات کے نام پر پوری فیس ادا کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔ سالانہ امتحانات میں شامل ہونے کے لیے مکمل فیصلہ کرنے کا مطالبہ اسکول اور بچوں کے والدین کے درمیان ایک بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔
ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ میں بھی پرائیویٹ اسکولوں میں اپنے بچوں کو تعلیم دلانے والے غریب والدین کے لیے اسکول فیس ادا کرنا مشکل ہو رہا ہے اسکول فیس رعایت کے مطالبہ کو لے کر اب یہ والدین پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف احتجاج کو مجبور ہو رہے ہیں بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ اسکول پوری فیس ادا کرنے کی زد پر اڑے ہیں اور فیس ادا نہ کرنے والے بچوں کو امتحان میں بھی نہیں بیٹھنے دے رہے ہیں۔
پرائیویٹ اسکولوں کے خلاف طلبا کے والدین نے بی ایس اے آفس کا محاصرہ کیا ۔ اور اسکولوں کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کیا ہے وہیں محکمہ تعلیم کے افسر نے اس معاملے میں کارروائی کی یقین دہانی کرا ئی ہے۔
ایک طرف اسکول فیس کے مطالبہ کو لے کر پرائیویٹ اسکولوں کا کہنا ہے کہ اسکول بند ہونے کے باوجود مینجمنٹ کو اساتذہ اور دیگر اسکول ملازمین کی تنخواہوں کو ادا کرنا پڑا ہے اور ان آن لائن کلاس کے ذریعے کورس بھی مکمل کرایا گیا ہے وہی بچوں کے والدین کا کہنا ہے کہ کورونا نے سماج کے ہر طبقے کو متاثر کیا ہے اور ان دنوں میں کاروبار سے لے کر روزگار تک ختم ہونے سے لوگ پریشان ہیں ایسے میں حکومت کو اسکولوں میں فیس کے مطالبہ کو لے کر کوئی گائیڈ لائن جاری کرنے کی ضرورت ہے۔