ریاست کے ضلع رامپور کے گاؤں راج ڈنڈیا کے ہوری لال نے گزشتہ 6 مئی کو گرونانک ہسپتال میں ایک بچی کو داخل کرایا تھا۔ تقریباً 22 دن علاج کے بعد ہوری لال کے خاندان نے لڑکے کو لڑکی سے بدلنے کا الزام لگاتے ہوئے ہنگامہ کھڑا کر دیا، ہنگامے کے تقریباً دو گھنٹے بعد ہوری لال اس بچی کو ہسپتال میں چھوڑ کر چلا گیا۔
اس واقعے کے بعد گرونانک ہسپتال انتظامیہ نے چائیلڈ ویلفیئر سوسائٹی (سی ڈبلو ایس) سے رابطہ کرکے بچی کو سرکاری ہسپتال میں شفٹ کرنے کی گزارش کی۔
معصوم بچی کو گرونانک ہسپتال انتظامیہ اپنی نگرانی میں شاہجہاں پور کے ضلع ہسپتال میں بھرتی کرانے لے جائےگا اس دوران ایمبولینس میں بچی کے ساتھ میڈیکل اسٹاف بھی موجود ہوں گے۔
سی ڈبلو ایس کے مجسٹریٹ نے بریلی ضلع ہسپتال میں بچی کے مزید علاج کرانے کی رپورٹ سی ایم او سے طلب کی اس دوران سی ایم او ڈاکٹر ونیت کمار شُکلا نے ضلع ہسپتال میں بچی کا علاج کرنے سے منع کر دیا۔
اس کے بعد سی ڈبلو ایس کے مجسٹریٹ ڈاکٹر ڈی این شرما نے اے ڈی ہیلتھ ڈاکٹر راکیش دُبے کو مکتوب لکھا جس کے بعد اے ڈی ہیلتھ نے شاہجہاپور ضلع ہسپتال کو بچی کے علاج کے لیے مفید قرار دیا اب جلد ہی اس بچی کو شاہجہاں پور کے ضلع ہسپتال میں داخل کر دیا جائےگا جہاں اس کا بہتر علاج ہو سکے گا۔