علی گڑھ: عالمی شہرت یافتہ علی گڈھ مسلم یونیورسٹی کے طلباء ہر ظلم و زیادتی اور غلط کے خلاف احتجاج اور مظاہرے کی شکل میں اپنی آواز بلند کرتے رہتے ہیں، خواہ وہ کسی بھی مذاہب اور ملک سے متعلق ہو۔ اسی ضمن میں آج اے ایم یو طلبہ نے عشاء کی نماز سے قبل یونیورسٹی ڈک پوائنٹ سے باب سید تک پیدل مارچ نکالا، جس کے دوران انہوں نے نعرے بازی بھی کی۔ مظاہرین ہاتھوں میں پلے کارڈ لئے ہوئے تھے، جس میں 'اے ایم یو اسٹینڈ ود فلسطین اور 'فری فلسطین' لکھا ہوا تھا۔
جہاں ایک جانب اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری جنگ کے بعد ملک کے وزیر اعظم نریندر مودی نے اسرائیل کی حمایت کی ہے، تو وہیں دوسری جانب اے ایم یو طلباء نے فلسطین کی حمایت میں مظاہرہ کیا۔ مظاہرے کے دوران باب سید پر طلباء رہنماؤں کی جانب سے فلسطین کی حمایت اور اسرائیل کے ظلم کے خلاف تقریر بھی کی گئیں۔ جس کے بعد صحافیوں سے بات چیت کے دوران طلبہ رہنماؤں نے بتایا کہ جس طرح گزشتہ تقریبا 70 سالوں سے اسرائیل مستقل فلسطین پر ظلم ڈھا رہا ہے، اس کی زمین پر قبضہ کر رہا ہے، وہ درست نہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ جب یوکرین پر حملہ ہوتا ہے، تو ملک اور دنیا یوکرین کی حمایت میں آجاتی ہے لیکن جب فلسطین پر ظلم کیا جاتا ہے تو کوئی نہیں بولتا، خاموشی اختیار کرلی جاتی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج فلسطین بحران کا شکار ہے، اس پر مشتقل ظلم کیا جا رہا ہے۔ وہاں کے لوگ شہید ہو رہے ہیں، ان کی زمین پر قبضہ کیا جا رہا ہے، اسی لئے ہم فلسطین کے ساتھ کھڑے ہیں اور ان کے لیے دعائیں کر رہے ہیں۔
- اے ایم یو میں فائرنگ، تین طلباء زخمی، ایک کی حالت نازک
- اے ایم یو میں سانپ کے کاٹنے پر طلباء کا دھرنا، پرووسٹ کے استعفیٰ کا مطالبہ
خیال رہے کہ ہفتے کی صبح غزہ سے اسرائیل پر 5000 راکٹ فائر کیے گئے، جس کے بعد فلسطین اور اسرائیل میں جنگ چھڑ گئی۔ فلسطینی مزاحمتی تحریک حماس کے اسرائیل پر زمین، ہوا اور پانی سے حملے جاری ہیں۔ جس میں صیہونی فوجیوں سمیت 700 سے زائد اسرائیلی ہلاک، ہزاروں زخمی اور سینکڑوں یرغمال بنالیے گئے۔ امریکی میڈیا کے مطابق حماس کے ملٹری ونگ نے اسرائیل کے خلاف آپریشن الاقصی فلڈ کا اعلان کرتے ہوئے 5 ہزار راکٹ فائر کیے۔
بین الاقوامی میڈیا رپورٹس کے مطابق فلسطین اور اسرائیل کے درمیان نئی جنگ چھڑ گئی، غزہ سے اسرائیل پر ہزاروں راکٹ حملے ہوئے، غزہ سے راکٹ حملوں کے بعد تل ابیب سمیت پورے اسرائیل میں جنگ کے سائرن گونج اٹھے۔ جواب میں اسرائیل نے بھی غزہ پر فضائی حملے کیے ہیں، جن میں 200 سے زائد فلسطینی شہید اور سینکڑوں زخمی ہوچکے ہیں۔