بریلی: پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو کے بھارت دورہ سے قبل ہی احتجاج شروع ہوگیا ہے۔ بریلی میں آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے ایک بیان جاری کیا ہے، جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستانی وزیر خارجہ بلاول بھٹو کو بھارت آنے سے پہلے یہاں کے لوگوں سے معافی مانگنی چاہیے، ورنہ مختلف مقامات پر ان کی مخالفت کی جائے گی۔ مولانا نے کہا کہ چند روز قبل پاکستانی وزیر نے بھارت کے بارے میں غلط بیان دیا تھا، جس پر بھارتی عوام میں غصہ پایا جاتا ہے۔
بتادیں کہ گذشتہ برس دسمبر میں پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے بھارتی وزیر خارجہ ایس جے شنکر کے دہشت گردی واقعات میں اسلام آباد کے کردار کے الزام کا جواب دیتے ہوئے وزیر اعظم مودی کے بارے میں متنازع تبصرہ کیا تھا۔ بلاول بھٹو نے اپنے ردعمل کہاتھا کہ میں جے شنکر کو یاد دلانا چاہتا ہوں کہ اسامہ بن لادن مر چکا ہے، لیکن گجرات کا قصائی زندہ ہے اور وہ بھارت کا وزیراعظم ہے۔ بلاول بھٹو کے اس متنازع ریمارکس پر بھارت میں غم و غصہ پایا جارہا ہے اور بھارت نے وزیر خارجہ بلاول زرداری کے ریمارکس کو پاکستانی معیارات کے مطابق بھی غیر مہذب قرار دیا اور بھٹو کو بنگلہ دیش میں 1971 میں پاک فوج کے ہاتھوں نسل کشی کی یاد دلائی۔
بریلی میں آل انڈیا مسلم جماعت کے قومی صدر رضا مولانا شہاب الدین رضوی بریلوی نے میڈیا میں بیان جاری کرتے ہوئے کہا کہ 4 مئی 2023 کو ایک بین الاقوامی کانفرنس منعقد ہونے جا رہی ہے، جس میں شرکت کے لیے پاکستان کے وزیر خارجہ بلاول بھٹو بھارت آ رہے ہیں۔ بلاول بھٹو نے یو این او میں تقریر کرتے ہوئے بھارت کے خلاف خوب زہر اگل دیا تھا۔ اس بیان پر برہمی کا اظہار کرتے وئے بریلی کے مولانا شہاب الدین رضوی نے کہا ہے کہ ان کی یہ تمام باتیں غلط بیانی پر مبنی ہیں اور حقیقت کے خلاف ہیں۔ بھارت آنے سے پہلے انہیں یو این او کے اجلاس میں بھارت کے خلاف غلط پروپیگنڈہ پھیلانے پر بھارتی عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔'
آل انڈیا جماعت رضا کے قومی صدر مولانا شہاب الدین رضوی نے مزید کہا کہ اگر پاکستانی وزیر بلاول بھٹو بھارت آنے سے پہلے معافی نہیں مانگیں گے تو انہیں بھارت میں داخل نہیں ہونے دیا جائے گا۔ جماعت کے کارکنان ہر جگہ اس کی مخالفت کریں گے اور ہر سطح پر اسے بھارت میں سخت مخالفت کا سامنا کرنا پڑے گا۔ انہیں بھارتی عوام سے معافی مانگنی چاہیے۔ مولانا نے کہا کہ اگر وہ معافی نہیں مانگتے ہیں تو آل انڈیا جماعت رضا کے کارکنان مختلف مقامات پر ان کی مخالفت کریں گے۔
مزید پڑھیں: