ETV Bharat / state

'اسد الدین اویسی حیدراباد سمبھالیں تو اچھا ہے'

بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حیدر آباد کے رُکن پارلیمان اسد الدین اویسی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی دانشوروں اور علماؤں نے اس کیس کو لے کر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

Molana Shahab uddin
author img

By

Published : Nov 15, 2019, 3:27 AM IST

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے طے ہوا تھا کہ جو فیصلہ آئےگا، سب کو منظور ہوگا۔ لہزا اس فیصلہ پر سوال اُٹھانا مناسب نہیں ہے۔

بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حیدر آباد کے رُکن پارلیمان اسد الدین اُویسی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی دانشوروں اور علماوں نے اس کیس کو لے کر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

وہیں مولانا شہاب الدین کا کہنا ہے کہ بابری مسجد پر بولنے کا حق صرف ان کو ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے بابری مسجد رام جنم بھومی کیس پر انصاف کی لڑائی لڑ رہے تھے۔

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین

اس معاملے میں سُپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مختلف رائے عامہ سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ لوگ اس فیصلہ کا استقبال کر رہے ہیں تو ایسا بھی ایک بڑا طبقہ ہے جو اس فیصلے سے متّفق نہیں ہیں۔

مولانا شہاب الدین رَضوی کا کہنا ہے کہ چونکہ 'ہم لوگ ایک جمہوری ملک کے باشندے ہیں، لہذا یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ جمہوری ملک کی سپریم کورٹ یا عدالت عظمٰی جو فیصلہ دیتی ہے، اُسے ہمیں منظور کرنا چاہیے'۔

مولانا شہاب الدین رَضوی نے حیدر آباد کے رُکن پارلیمان اور اے آی ایم آئ ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی کی بیان بازی پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

انکا کہنا ہے 'اُویسی مسلسل بیان بازی کرکے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا تھا، وہ آ چکا ہے۔ دہلی میں مسلم تنظیموں نے ایک میٹنگ کرکے اس بات پر اتفاقِ رائے ظاہر کی تھی کہ عدالت عظمیٰ کا جو فیصلہ ہوگا، وہ سبھی کو منظور ہوگا'۔

انھوں نے کہا 'اسد الدین کو یہ مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ اتر پردیش کا مسلمان بیدار اور ذہین ہے اسے سمجھانے کی کوشش نہ کریں۔ وہ حیدر آباد کے رُکن پارلیمان ہیں، لہذا وہ صرف وہاں کے لوگوں کے مسائل کی بات کریں تو زیادہ مناسب ہے'۔

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے طے ہوا تھا کہ جو فیصلہ آئےگا، سب کو منظور ہوگا۔ لہزا اس فیصلہ پر سوال اُٹھانا مناسب نہیں ہے۔

بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حیدر آباد کے رُکن پارلیمان اسد الدین اُویسی کے ساتھ ساتھ دیگر کئی دانشوروں اور علماوں نے اس کیس کو لے کر اپنی رائے کا اظہار کیا ہے۔

وہیں مولانا شہاب الدین کا کہنا ہے کہ بابری مسجد پر بولنے کا حق صرف ان کو ہے جو گزشتہ کئی برسوں سے بابری مسجد رام جنم بھومی کیس پر انصاف کی لڑائی لڑ رہے تھے۔

آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین

اس معاملے میں سُپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مختلف رائے عامہ سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ لوگ اس فیصلہ کا استقبال کر رہے ہیں تو ایسا بھی ایک بڑا طبقہ ہے جو اس فیصلے سے متّفق نہیں ہیں۔

مولانا شہاب الدین رَضوی کا کہنا ہے کہ چونکہ 'ہم لوگ ایک جمہوری ملک کے باشندے ہیں، لہذا یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ جمہوری ملک کی سپریم کورٹ یا عدالت عظمٰی جو فیصلہ دیتی ہے، اُسے ہمیں منظور کرنا چاہیے'۔

مولانا شہاب الدین رَضوی نے حیدر آباد کے رُکن پارلیمان اور اے آی ایم آئ ایم کے قومی صدر اسد الدین اویسی کی بیان بازی پر سخت رد عمل کا اظہار کیا ہے۔

انکا کہنا ہے 'اُویسی مسلسل بیان بازی کرکے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ بابری مسجد-رام جنم بھومی اراضی تنازعہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا تھا، وہ آ چکا ہے۔ دہلی میں مسلم تنظیموں نے ایک میٹنگ کرکے اس بات پر اتفاقِ رائے ظاہر کی تھی کہ عدالت عظمیٰ کا جو فیصلہ ہوگا، وہ سبھی کو منظور ہوگا'۔

انھوں نے کہا 'اسد الدین کو یہ مشورہ دینا چاہتا ہوں کہ اتر پردیش کا مسلمان بیدار اور ذہین ہے اسے سمجھانے کی کوشش نہ کریں۔ وہ حیدر آباد کے رُکن پارلیمان ہیں، لہذا وہ صرف وہاں کے لوگوں کے مسائل کی بات کریں تو زیادہ مناسب ہے'۔

Intro:up_bar_2_controversy among ulma for babri verdict_avb_7204399

ایودھیا مسئلہ پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد حیدر آباد کے رُکن پارلیمنٹ اسد الدین اُویسی کی بیان بازی کے تعلق سے بریلوی مسلک سے وابستہ علماء برہم ہیں۔ آل انڈیا تنظیم علماء اسلام کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ آنے سے پہلے طے ہوا تھا کہ جو فیصلہ آئےگا، سب کو منظور ہوگا۔ لہزا اس فیصلہ پر سوال اُٹھانا مناسب نہیں ہے۔
Body:
بابری مسجد اور رام جنم بھومی مسٰلہ پر سُپریم کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد مختلف رائے عامہ سامنے آ رہی ہیں۔ کچھ لوگ اس فیصلہ کا استقبال کر رہے ہیں تو ایسا بھی ایک بڑا طبقہ ہے، جو اس فیصلے سے متّفق نہیں ہیں۔ بریلی میں درگاہ اعلیٰ حضرت کے سجّادگان میں عجب سی خاموشی ہے، لیکن درگاہ سے وابستہ ایک تنظیم ”آل انڈیا تنظیم علماء اسلام“ کے جنرل سکریٹری مولانا شہاب الدین رَضوی کا کہنا ہے کہ چونکہ ہم لوگ ایک جمہوری ملک کے باشندے ہیں، لہزا یہ ہمارا فرض بنتا ہے کہ جمہوری ملک کی سپریم کورٹ یا عدالت عظمٰی جو فیصلہ دیتی ہے، اُسے ہم حب الوطن کو منظور ہونا چاہیئے۔

مولانا شہاب الدین رَضوی نے حیدر آباد کے رُکن پارلیمنٹ اور اے آی ایم آئ ایم کے قومی صدر اسد الدین اُویسی کی بیان بازی پر سخت ردعمل کیا ہے۔ اُنکا کہنا ہے کہ اُویسی مسلسل بیان بازی کرکے مسلمانوں کو گمراہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ اُنہوں نے مزید کہا ہے کہ ایودھیا مدّعا پر سپریم کورٹ کا فیصلہ آنا تھا، وہ آ چکا ہے۔ دہلی میں مسلم تنظیموں نے ایک میٹنگ کرکے اس بات پر اتفاقِ رائے ظاہر کی تھی کہ عدالت عظمیٰ کا جو فیصلہ ہوگا، وہ سبھی کا منظور ہوگا۔ لیکن فیصلے کے دو دن بعد ”آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ“ یعنی اے آئ ایم پی ایل بی اپنے بیان کے بر عکس اختلاف رائے کا اظہار کرنے لگا ہے۔ اگر اختلافِ رائے ہی ظاہر کرنی تھی تو دہلی میں منعقدہ میٹنگ میں اے آئ ایم پی ایل بی کے نمائندے نے رضا مندی کا اعلان کیوں کیا تھا۔ اسد الدین اُویسی بھی اے آئ ایم پی ایل بی کے ممبر ہیں۔ لہزا ہم اُنکو مشورہ دینا چاہتے ہیں کہ وہ اتر پردیش کا مسلمان بے دار اور ذہین ہے۔ اُسکو سمجھانے کی کوشش نہ کریں۔ ہندو اور مسلمان کے درمیان ختم ہو رہی نفرت اور قومی یکجہتی اور ہم آہنگی کو نقصان نہ پہنچائیں۔ اُویسی حیدر آباد کے رُکن پارلیمنٹ ہیں، لہزا وہ صرف وہاں کے لوگوں کے مسائل کی بات کریں تو زیادہ مناسب ہے۔

بائٹ 01۔۔ مولانا شہاب الدین رَضوی، جنرل سکریٹری، آل انڈیا تنظیم علماء اسلام
Conclusion:
مستفیض علی خان،
ای ٹی وی، بھارت اردو،
بریلی
+919897531980
+919319447700
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.