اترپردیش میں اسمبلی انتخابات کی تاریخ کا اعلان کے بعد جوڑ توڑ کی سیاست اور اتحاد کی سرگرمیوں میں شدت بدستور جاری ہے۔ اسدالدین اویسی اور سابق وزیر بابو سنگھ کشواہا اور وامن میشرام کے درمیان نئے اتحاد کی تیاریاں مکمل ہو چکی ہیں جب کہ یہ اتحاد اترپردیش کی 403 اسمبلی نشستوں پر انتخابی میدان میں حصہ لے گا۔ اس اتحاد کا باضابطہ اعلان، آج کیا جاسکتا ہے۔ Owaisi May Announce Multi-Party Alliance
ذرائع کے مطابق اکھلیش یادو اور بی ایس پی و کانگریس سے اتحاد کی راہ ہموار نہ ہونے کے بعد اسدالدین اویسی نے اترپردیش میں ایک نیا اتحاد بنایا ہے۔ ان کی پارٹی آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین نے بابو سنگھ کشواہا کی جن ادھیکار پارٹی اور وامن میشرام کی بہوجن مکتی پارٹی کے ساتھ ریاست کی سبھی اسمبلی نشستوں پر انتخاب لڑنے کا عزم ظاہر کیا ہے۔ اس اتحاد کا اعلان خود اسدالدین اویسی آج لکھنؤ میں پریس کانفرنس کرکے اعلان کرسکتے ہیں۔ Owaisi May Announce Multi-Party Alliance تاہم اس بات کا بھی امکان ظاہر کیا جارہا ہے کہ بعد میں کچھ دیگر چھوٹی پارٹیاں اس اتحاد میں شامل ہوسکتی ہیں۔
سمجھا جاتا ہے کہ اترپردیش میں موریہ سماج اور کشواہا سماج کے ساتھ اویسی کا اتحاد تیسرا سب سے بڑا ووٹ بینک ہوگا جس سے انتخابات اور بھی دلچسپ ہوجائیں گے۔
بی ایس پی کے دور اقتدار میں وزیر رہے بابو سنگھ کشواہا، کشواہا سماج میں خاصا اثر و رسوخ رکھتے ہیں جب کہ وامن میشرام کی لکھنؤ و اس کے گرد و نواح اور مشرقی اترپردیش تک موریا سماج میں بھی اچھی مقبولیت ہے۔
یہ بھی پڑھیں:
- Sajjad Nomani Letter to Owaisi: ووٹوں کی تقسیم کو کم سے کم کرنے کے لیے مولانا سجاد نعمانی کا اویسی کے نام خط
- Akhtar ul Iman Response to Maulana Sajjad Nomani Letter: مولانا سجاد نعمانی کے خط پر اخترالایمان کا ردعمل
ذرائع کے مطابق بابو سنگھ کشواہا پہلے بی جے پی اور سماجوادی کے رابطے میں تھے لیکن اسمبلی نشستوں کی تقسیم کے سلسلے میں بات آگے نہیں بڑھ سکی۔ وہیں اویسی، بابو سنگھ کشواہا اور وامن میشرام کے مابین سیٹوں کی تقسیم کے حوالے سے بات چیت ہوچکی ہے۔ اس اتحاد میں وزیراعلیٰ کے چہرہ پر بھی بات چیت ہوچکی ہے۔ اتحاد میں وزیراعلیٰ کا چہرہ بابو سنگھ کشواہا ہوں گے۔ آج اس کا اعلان ہوسکتا ہے۔