علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کی مولانا آزاد لائبریری کے زیر اہتمام کتابوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا، نمائش کے دوران طلباء، ریسرچ اسکالرز اور فیکلٹی ممبران سمیت شائقین کتب نے مختلف اسٹالوں پر موجود کتابوں کو دیکھا اور اپنی پسند کی کتابیں خریدیں۔ اے ایم یو وائس چانسلر پروفیسر طارق منصور نے اس نمائش کا افتتاح کیا جس میں مختلف مضامین کے سرکردہ قومی اور بین الاقوامی پبلشرز کی اہم اشاعتوں کی نمائش کی گئی تھی۔Book Fair in Maulana Azad Library
وائس چانسلر نے کہا کہ کتابوں کی اپنی شان اور اہمیت ہوتی ہے اور سائنس کے مطابق دماغ اور صحت پر کتابیں پڑھنے کے بہتر اثرات مرتب ہوتے ہیں۔ کتب نمائش کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس قسم کے مواقع علمی برادری کو اپنی دلچسپی کے موضوعات پر کتابیں دیکھنے اور علم میں اضافہ کا موقع فراہم کرتے ہیں۔
یونیورسٹی مولانا آزاد لائبریری کے اسسٹنٹ لائبریرین ڈاکٹر ٹی ایس اصغر نے نمائش اور کتابوں سے متعلق بتایا کوئی بھی ٹکنالوجی کتابوں کی اہمیت کو کم نہیں کر سکتی اور معاشرے میں تبدیلی کتابوں سے ہی آتی ہے۔ انہوں نے طلباء میں پڑھنے کی عادت کو فروغ دینے کی ضرورت پر زور دیا۔ اس تقریب کا مقصد قاری اور کتاب کو ایک چھت کے نیچے لانا تھا۔ انہوں نے کہا ”یہ مواقع نہ صرف طلباء، محققین اور اساتذہ کے لیے کتابوں کے انتخاب اور خریداری میں مددگار ہوتے ہیں بلکہ لائبریری کے پیشہ ور افراد کے لیے بھی مددگار ہوتے ہیں“۔
اس سال کی کتب نمائش میں نامور اور تسلیم شدہ پبلشرز، وینڈرز اور ملک بھر کے بک سیلرز کے 35 اسٹالز تھے۔ انہوں نے یقین دلایا کہ آئندہ سال سے کتابوں کی نمائش کم از کم دو دن تک منعقد کی جائے گی۔جامعہ مکتبہ، علیگڑھ کے انچارج محمد صابر نے بتایا کتابوں کی خریداری پر رعایت بھی دی جارہی ہے اور اس کتابوں کی نمائش میں صرف جامعہ مکتبہ کا ہی بک اسٹال ہے جہاں اردو زبان میں کتابیں دستیاب ہے۔کتابوں کی خریداری پر بیس سے تیس فیصد رعایت بھی دی جارہی ہے۔
طلباء و طالبات نے مولانا آزاد لائبریری کی اس پہل کا خیر مقدم کیا اور بڑی تعداد میں حصہ لے کر کتابوں کی خریداری کی اور خواہش ظاہر کی کے اس طرح کی نمائش کا اہتمام سال میں دو تین بار اور کم از کم دو یا تین دن کے لئے ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں:Provost Appealed To Students اے ایم یو میں ایم ایم ہال کے پرووسٹ نے طلبہ سے امن و امان کی اپیل کی