ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے سردار ولبھ بھائی پٹیل میڈیکل کالج میں باضابطہ طور پر او پی ڈی خدمات کی شروعات ہو گئی ہے اور اس کے ساتھ ہی مریضوں کو دیکھنے کے طریقۂ کار میں بھی تبدیلی کی گئی ہے۔
پرچہ بنوانے کی قطار میں لگے مریضوں اور ان کے تیمارداروں کو دوری بنا کر کھڑے ہونے کی ہدایت دی جا رہی ہے تو وہیں او پی ڈی میں ڈاکٹر کھڑکی سے ہی مریضوں کو دیکھ کر نسخے لکھ رہے ہیں۔
طویل وقفے کے بعد میرٹھ کے میڈیکل کالج میں باضابطہ طور پر او پی ڈی کی شروعات ہو گئی ہے لیکن کورونا انفیکشن کے خطرے اور احتیاطی اقدامات کے پیش نظر میڈیکل کالج میں مریضوں کے پرچہ بنوانے سے لے کر ڈاکٹروں کے مریضوں کو دیکھنے تک کے انداز اور طریقے میں تبدیلی آ گئی ہے۔ اس انداز سے علاج پر اب مریض اطمینان بھی ظاہر کر رہے ہیں۔ وہیں او پی ڈی میں ڈاکٹر کھڑکی سے ہی مریضوں کو دیکھ کر نسخے لکھ رہے ہیں۔ کورونا انفیکشن سے بچاو کے پیش نظر اس بدلے ہوئے ماحول میں جہاں کچھ ڈاکٹروں کی کم تعداد اور بغیر جانچ کے حال پوچھ کر دوا لکھ دیے جانے کے طریقے پر ناراضگی بھی ظاہر کر رہے ہیں۔
وہیں میڈیکل کالج میں بدلے اس نظام کو میڈیکل کالج کے پرنسپل وقت کی ضرورت قرار دیتے ہوئے آنے والے دنوں میں انتظامات کو اور بہتر بنانے کی یقین دہانی کرائی۔ میڈیکل کالج کے پرنسپل ڈاکٹر گیانیندر کمار کا کہنا ہے کہ ان حالات میں احتیاط برتتے ہوئے مریضوں کے علاج کی شروعات کی گئی ہے۔ ڈاکٹر وں کی تعداد ابھی کچھ کم ضرور ہے لیکن آنے والے دنوں میں اس کمی کو بھی دور کر لیا جائے گا۔
سرکاری گائڈ لائن کے مطابق احتیاطی تدابیر پر عمل کرتے ہوئے میڈیکل کالج میں او پی ڈی کی شروعات تو ہوگئی ہے۔ لیکن تمام سہولیات کی دستیابی کو یقینی بنانے میں ابھی کچھ وقت لگ سکتا ہے۔