ریاست اتر پردیش کے ضلع امروہہ میں گذشتہ دو برسوں سے ڈپٹی کلکٹر کے عہدے پر تعینات منگ رام چوہان نے اپنے بیٹے ابھیشیک چوہان کی شادی میں تحفہ کے طور پر صرف دو پودے لیے۔ اس کے ساتھ ہی انہوں نے شادی میں جہیز کے خلاف ایک انوکھی مثال قائم کی ہے۔
ڈپٹی کلکٹر منگ رام چوہان کو ماحولیات سے محبت کرنے والے کے طور پر جانا جاتا ہے۔
وہیں جہیز میں لیا گیا یہ پودا دلہا دلہن کے ہاتھوں سے پرائمری اسکول کے احاطے میں لگایا گیا ہے اور اُنہونے درختوں کو بچانے کے لئے ایک بڑا پیغام دیا ہے۔
ڈپٹی کلکٹر مانگ رام چوہان کے مطابق 'وہ گذشتہ 25 برسوں سے درختوں کو بچانے کی مہم چلا رہے ہیں۔ سرکاری نوکری میں آنے کے بعد اس مہم نے مزید زور پکڑ لیا ہے کیونکہ ان کے پاس آنے والے افراد کو وہ سزا یا مشورے کے طور پر ایک یا دو درخت لگانے کو کہتے ہیں۔'
انہوں نے بتایا کہ اب وہ اس مہم میں مزید لوگوں کو شامل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔'
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس سانحہ پر نیا انکشاف: متأثرہ کا ریپ کے بعد قتل کیا گیا
وہیں جہیز کے معاملے پر ان کا کہنا ہے کہ 'جہیز کو وہ لڑکی کی توہین مانتے ہے۔ لڑکی شادی کے بعد دلہن بن کر اپنے شوہر کے گھر جاتی ہے تو اس میں سامان لینے کی کیا ضرورت ہے۔'
اُنہونے کہا کہ 'ہم نے اپنی مہم کو آگے بڑھانے کے لئے جہیز میں صرف دو پودے لیے ہیں۔'