نوئیڈا: انٹرنیشنل چیمبر آف میڈیا اینڈ انڈسٹری کے تحت رائٹرز ایسوسی ایشن آف انڈیا کا ساتواں اجلاس نوئیڈا کے فلم سٹی میں منعقد ہوا۔ جس میں صدر ڈاکٹر سندیپ ماروا نے کہا کہ آج کے دور میں ادبی تحریر کو فروغ دینا چاہیے، جس کے لیے اچھی طرح پڑھنا، سننا اور بولنا ضروری ہے۔ انہوں نے آنے والی نسل کے لیے ہندی زبان کے حوالے سے تشویش کا اظہار کیا کہ انہیں اپنی مادری زبان کو سنجیدگی سے لینا چاہیے International Chamber of Media and Industry۔
پروگرام کے مہمان خصوصی کے طور پر اناؤ سے آئے ہوئے سینئر ادیب مہیش چندر شکلا نے کہا کہ ’’میں نے عوامی زبان میں ادب لکھا اور اپنے ادب کو لوگوں تک پہنچانے کی کوشش کی۔‘‘ انہوں نے ڈاکٹر کو رامائن پر لکھی تحریریں بھی پیش کیں۔ اس موقع پر ملک کی مشہور مصنفہ روپا سنگھ نے ادب کے چیلنجز کے حوالے سے تمام نکات پر روشنی ڈالی اور کہا کہ اگر آپ اچھی طرح سوچنا شروع کریں گے تو ہی بامعنی ادب تخلیق ہوگا۔
ڈپٹی کمشنر کوشل کمار، جو وزارت جل شکتی کی طرف سے پروگرام میں شرکت کر رہے ہیں، نے کہا کہ "شاعری کہانی کے علاوہ، مصنفین کو تکنیکی تحریر کی طرف بھی مائل ہونا چاہیے، جس سے یونیورسٹیوں اور حکومت کو مدد ملے گی"۔
مزید پڑھیں:
جامعہ ملیہ اسلامیہ کے سابق پروفیسر ایم پی شرما نے کہا کہ "تحقیق پر خصوصی توجہ دی جانی چاہئے اور ساتھ ہی ہماری زبان سے لگاؤ ہونا چاہئے"، جس کے لئے انہوں نے کوریا اور پولینڈ کی مثالیں دیں۔ بین الاقوامی ہندی کمیٹی کے ڈائریکٹر اندرجیت شرما نے کہا کہ "بیرونی ممالک میں ہندی زبان کے فروغ کے لیے بہت کام کیا جا رہا ہے، جسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے"۔