دو روزہ آن لائن ورکشاپ میں Online Workshop For AMU Polytechnic Students امریکہ میں مقیم ڈاکٹر مسرت علی (چئیرمین، سرسید ایکسیلینس ان سائنس ایوارڈ) نے کہاکہ سبھی طلبہ و طالبات اپنے لیے بہترین کیریئر چاہتے ہیں، لیکن معلومات کی کمی کے باعث وہ غلط فیصلے لیتے ہیں جو ان کے کیریئر کو متاثر کرسکتے ہیں۔
اے ایم یو ویمنس پالی ٹیکنک کی طلبہ کے لیے آن لائن ورکشاپ انہوں نے کہاکہ "طلبہ کو مغربی ممالک میں تعلیم کے لیے عمدہ ترین یونیورسٹیوں کا انتخاب کرنا چاہیے اور ان کے لیے ضروری ہے کہ وہ بھروسہ مند اور معتبر وسائل سے معلومات حاصل کریں۔ انہوں نے کہاکہ امتحانات میں بہتر کارکردگی کے ساتھ ساتھ ٹوئفل، آئلٹس، جی میٹ یا جی آر ای جیس ٹیسٹ میں اچھے نمبر حاصل کرنا بھی ضروری ہے۔ 'ڈاکٹر علی نے کہاکہ "امریکہ، برطانیہ، آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور یوروپی ممالک میں اعلی تعلیم حاصل کرنے کے دوران طلبہ کو بہت مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ یہ چیلنجز ثقافتی اختلافات Prospects and Challenges، زبان کے فرق، صحت اور رہائش کے مسائل پیدا ہو سکتے ہیں۔ انہوں نے مختلف غیر ملکی یونیورسٹیوں کے داخلے کے طریقہ کار کی وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار جب ان مسائل پر قابو پا لیا جائے تو بیرون ملک تعلیم حاصل کرنے کا تجربہ زندگی میں انقلابی تبدیلیوں کا باعث بن سکتا ہے۔ جن کا کبھی آپ تصور بھی نہیں کرسکتے"۔ ہما خاں (ڈیکن یونیورسٹی، آسٹریلیا) نے غیر ملکی یونیورسٹیوں میں داخلے کے لیے سفارشی خطوط کی اہمیت کی وضاحت کی اور دیگر ماہرین نے انگریزی زبان کے مطلوبہ امتحانات ٹوئفل اور آئلٹس کی تیاری کے بارے میں بتایا۔ سعد حمید، ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفیسر (جنرل) نے ایک اختتامی کلمات کہے، جبکہ ڈاکٹر مزمل مشتاق (اسسٹنٹ ٹریننگ اینڈ پلیسمنٹ آفیسر) نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔'مزید پڑھیں: