اس موقع پر ملک اور پڑوسی ممالک میں رہنے والے سینکڑوں مصلین نے آن لائن نماز ادا کی۔
عالمی وباء کووڈ۔ 19 سے جہاں دنیا بری طرح متاثر ہوئی ہے وہیں اس وبا نے دنیا کو ایک نئی سیکھ بھی دے دی ہے۔ جب کورونا وائرس سے بچنے کے لئے لوگوں کو سماجی فاصلہ قائم کرنا پڑا تو اجتماعی سرگرمیوں کو انجام دینے لیے دنیا نے اب تیزی سے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرتے ہوئے آن لائن رابطہ قائم کرنا شروع کر دیے ہیں۔
عالم اسلام بھی اب جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے میں پیش پیش نظر آنے لگا ہے۔ جس کی تازہ مثال ان دنوں رامپور میں معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر عبداللہ طارق بنے ہوئے ہیں۔
دراصل کورونا وائرس کے معاملوں کے مدنظر جب اترپردیش کی یوگی حکومت نے عبادت گاہوں میں صرف پانچ افراد کے ہی داخلہ کی اجازت کو برقرار رکھا تو مسلمانوں میں اس کو لیکر کافی بیچینی پائی جا رہی تھی کہ وہ اپنی اجتماعی عبادات سے کب تک محروم رہیں گے۔
خاص طور پر خصوصی عبادات کے موقع پر کچھ ایسا ہی معاملہ عید الاضحیٰ کی نماز کو لیکر رونما ہوا۔
تب ڈاکٹر عبداللہ طارق نے سیرت نبوی کے حوالے دیکر عوام کو اس جانب بھی متوجہ کرنا شروع کر دیا ہے کہ جہاں دیگر سرگرمیاں آن لائن انجام دی جا سکتی ہیں وہیں اجتماعی عبادات کو بھی آن لائن ادا کیا جا سکتا ہے۔
یہی وجہ ہے کہ آج عید الاضحی کے موقع پر رامپور کے شمس نوید ہال سے آن لائن نماز کا اہتمام کیا گیا۔ اسلامی اسکالر ڈاکٹر عبداللہ طارق نے اس نماز کی امامت کی۔
اس موقع پر بھارت سمیت قرب و جوار کے ممالک میں بسنے والے تقریباً 5 ہزار فرزندان توحید نے نماز عید الاضحیٰ آن لائن ادا کی۔
ای ٹی وی بھارت سے اپنی خصوصی بات چیت میں ڈاکٹر عبداللہ طارق نے بتایا کہ، 'وہ اس سے پہلے بھی لاک ڈاؤن میں عید الفطر کی آن لائن نماز کا اہتمام کرا چکے ہیں اور اس مرتبہ بھی انہوں نے عید الاضحیٰ کی آن لائن نماز کا اہتمام کیا۔'
مزید پڑھیں:
ملک بھر میں عید قرباں منائی جا رہی ہے
انہوں نے کہا کہ، 'مسلمانوں کو جتنی جلدی ہو سکے جدید ٹکنالوجی کا استعمال کرنا چاہئے۔ انہوں اسلامی تاریخ کے حوالے دیکر بتایا کہ اسلامی اجتماعات اور عبادات کو ادا کرنے کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کرنے میں کوئی مضائقہ نہیں ہونا چاہیے۔'