فی الحال بازار میں پیاز کی قیمت 70روپیہ سے 100روپیہ فی کلو گرام تک ہے۔ ایسے میں پیاز کے کاروباری خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آنے والے 20 دنوں میں پیاز کی قیمت 120 روپے فی کلو گرام تک پہنچ سکتی ہے۔
پیاز کے کاروباری بتاتے ہیں کی نومبر ماہ کی ابتدا میں جب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا، تو اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کی بے موسم بارش کے سبب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت نے اس کے متعلق کئی اقدامات بھی کیے تھے۔ سرکاری دفاتر پر سستے داموں پر پیاز فروخت کی جارہی تھی، لیکن نومبر ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہوا کہ عام انسان اسے خریدنےسے قاصر ہے۔
مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی قیمت کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے تھے، مثلاً پیاز جمع کرنے والوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی، سرکاری خزانے سے تقریباً 75 ٹن پیاز نکالا گیا اور پیاز کی برآمدات بھی ختم کردی گئی تھی۔
اس کے باوجود نومبر کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آنے والے چند روز میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ ہو گا۔
اگر لہسن کی بات کی جائے تو لہسن بھی اس وقت مارکیٹ میں کافی مہنگافروخت کیا جارہا ہے لہسن اس وقت 200 روپے فی کلوگرام ہے۔
خریداروں کا کہنا ہے کہ پہلے جہاں پیاز وافر مقدار میں استعمال کیا جا رہا تھا، اب بیشتر پکوانوں میں پیاز استعمال کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں کیونکہ پیاز کی قیمت اتنی بلندیوں پر ہے کہ عام انسان کے دسترس سے باہر ہے۔
ای ٹی وی بھارت نے میرٹھ کے بھگت سنگھ مارکیٹ میں جب اس کا جائزہ لیا تو عوام نے نہ صرف پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر اپنا ردعمل کا اظہار کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں کمی کرنے کی ہرممکن اقدامات کی جائے۔