ETV Bharat / state

پیاز سستا ہونے کی امید تھی لیکن اب پیاز آنسو نکال رہا ہے

نومبر کی ابتداء میں اندازہ تھا کہ اس ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمت میں کمی درج ہوگی، لیکن مغربی اترپردیش سمیت دہلی میں پیاز کی قیمت میں لگاتار اضافہ ہورہا ہے۔

پیاز کی قیمت میں اضافہ
پیاز کی قیمت میں اضافہ
author img

By

Published : Nov 30, 2019, 11:22 AM IST

فی الحال بازار میں پیاز کی قیمت 70روپیہ سے 100روپیہ فی کلو گرام تک ہے۔ ایسے میں پیاز کے کاروباری خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آنے والے 20 دنوں میں پیاز کی قیمت 120 روپے فی کلو گرام تک پہنچ سکتی ہے۔

پیاز کے کاروباری بتاتے ہیں کی نومبر ماہ کی ابتدا میں جب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا، تو اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کی بے موسم بارش کے سبب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت نے اس کے متعلق کئی اقدامات بھی کیے تھے۔ سرکاری دفاتر پر سستے داموں پر پیاز فروخت کی جارہی تھی، لیکن نومبر ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہوا کہ عام انسان اسے خریدنےسے قاصر ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی قیمت کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے تھے، مثلاً پیاز جمع کرنے والوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی، سرکاری خزانے سے تقریباً 75 ٹن پیاز نکالا گیا اور پیاز کی برآمدات بھی ختم کردی گئی تھی۔
اس کے باوجود نومبر کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آنے والے چند روز میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ ہو گا۔

اگر لہسن کی بات کی جائے تو لہسن بھی اس وقت مارکیٹ میں کافی مہنگافروخت کیا جارہا ہے لہسن اس وقت 200 روپے فی کلوگرام ہے۔

خریداروں کا کہنا ہے کہ پہلے جہاں پیاز وافر مقدار میں استعمال کیا جا رہا تھا، اب بیشتر پکوانوں میں پیاز استعمال کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں کیونکہ پیاز کی قیمت اتنی بلندیوں پر ہے کہ عام انسان کے دسترس سے باہر ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے میرٹھ کے بھگت سنگھ مارکیٹ میں جب اس کا جائزہ لیا تو عوام نے نہ صرف پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر اپنا ردعمل کا اظہار کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں کمی کرنے کی ہرممکن اقدامات کی جائے۔

فی الحال بازار میں پیاز کی قیمت 70روپیہ سے 100روپیہ فی کلو گرام تک ہے۔ ایسے میں پیاز کے کاروباری خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آنے والے 20 دنوں میں پیاز کی قیمت 120 روپے فی کلو گرام تک پہنچ سکتی ہے۔

پیاز کے کاروباری بتاتے ہیں کی نومبر ماہ کی ابتدا میں جب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا، تو اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کی بے موسم بارش کے سبب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت نے اس کے متعلق کئی اقدامات بھی کیے تھے۔ سرکاری دفاتر پر سستے داموں پر پیاز فروخت کی جارہی تھی، لیکن نومبر ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ ہوا کہ عام انسان اسے خریدنےسے قاصر ہے۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی قیمت کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے تھے، مثلاً پیاز جمع کرنے والوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی، سرکاری خزانے سے تقریباً 75 ٹن پیاز نکالا گیا اور پیاز کی برآمدات بھی ختم کردی گئی تھی۔
اس کے باوجود نومبر کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اضافہ دیکھنے کو ملا ہے اندازہ لگایا جارہا ہے کہ آنے والے چند روز میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ ہو گا۔

اگر لہسن کی بات کی جائے تو لہسن بھی اس وقت مارکیٹ میں کافی مہنگافروخت کیا جارہا ہے لہسن اس وقت 200 روپے فی کلوگرام ہے۔

خریداروں کا کہنا ہے کہ پہلے جہاں پیاز وافر مقدار میں استعمال کیا جا رہا تھا، اب بیشتر پکوانوں میں پیاز استعمال کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں کیونکہ پیاز کی قیمت اتنی بلندیوں پر ہے کہ عام انسان کے دسترس سے باہر ہے۔

ای ٹی وی بھارت نے میرٹھ کے بھگت سنگھ مارکیٹ میں جب اس کا جائزہ لیا تو عوام نے نہ صرف پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر اپنا ردعمل کا اظہار کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں کمی کرنے کی ہرممکن اقدامات کی جائے۔

Intro:نومبر کی ابتدا میں اندازہ تھا کہ اسی ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمت میں کمی درج ہوگی،لیکن مغربی اترپردیش سمیت دہلی میں پیاز کی قیمت میں لگاتار اضافی ہورہا ہے۔فی الحال بازاروں پیاز کی قیمت 70روپیہ فی کلوگرام سے 100روپیہ فی کلو گرام تک ہے ۔ ایسے میں پیاز کے کاروباری خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ آنے والے بیس دنوں میں پیاز کی قیمت 120 روپے فی کلو گرام تک پہونچ سکتا ہے۔Body:پیاز کے کاروباری بتاتے ہیں کی نومبر ماہ کی ابتدا میں جب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہوا تھا تو اس کی وجہ یہ بتائی گئی تھی کی بے موسم بارش کے سبب پیاز کی قیمت میں اضافہ ہو رہا ہے اور حکومت نے اس کے متعلق کئی اقدامات بھی کیے تھے سرکاری دفاتر پر سستے داموں پر پیاز فروخت کی جارہی تھی لیکن نومبر ماہ کے آخر تک پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اچھا ایا کہ عام انسان اسے خریدنےسے قاصر ہے ۔

مرکزی حکومت کی جانب سے پیاز کی قیمت کم کرنے کے لیے متعدد اقدامات کئے گئے تھے مثلا پیاز جمع کرنے والوں پر پابندی عائد کردی گئی تھی سرکاری خزانے سے تقریبا 75 ٹن پیاز نکالا گیا اور پیاز کی برآمدات بھی ختم کردی گئی تھی اس کے باوجود بھی نومبر کے آخر میں نے پیاز کی قیمتوں میں اس قدر اچھال دیکھنے کو ملا ہے کہ جس سے اندازہ ہو رہا ہے کہ آنے والے چند دنوں میں پیاز کی قیمت میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے ایسے میں لوگوں کو ایک طرف جہاں دیگر مہنگاییٗ سے پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑا ہے وہیں کھانے کی سب سے اہم چیز پیاز کی مہنگائی سے بھی عوام پریشان ہیں۔
وہیں لہسن کی بات کی جائے تو لہسن بھی اس وقت مارکیٹ میں کافی مہنگافروخت کی جارہا ہے لہسن اس .وقت200 روپے فی کلوگرام ہے۔

خریداروں کا کہنا ہے کہ پہلے جہاں پیاز وافر مقدار میں استعمال کیا جا رہا تھا اب بیشتر پکوانوں میں پیاز استعمال کرنے سے پرہیز کر رہے ہیں کیونکہ پیاز کی قیمت اتنی بلندیوں پر ہے کہ عام انسان کے دسترس سے باہر ہے۔
ایک ٹی وی بھارت نے میرٹھ کے بھگت سنگھ مارکیٹ میں جب اسکا جائزہ لیا تو عوام نے نہ صرف پیاز کی قیمتوں میں اضافے پر اپنا ردعمل کا اظہار کیا بلکہ حکومت سے مطالبہ بھی کیا ہے کہ پیاز کی قیمتوں میں کمی کرنے کی ہرممکن اقدامات کی جائے۔Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.