ریاست اتر پردیش سے تعلق رکھنے والے درجنوں مزدور تلاش معاش کے لیے نیپال گئے تھے اور وہاں اینٹ بھٹی میں کام کرتے تھے لیکن نیپال مین بھی لاک ڈاؤن ہونے کی وجہ سے وہ سب بیروزگار ہوگئے اور پریشان ہو کر پیدل ہی بھارت کی جانب لوٹ گئے۔
اترپردیش کےضلع لکھیم پور سے تقریباً چار درجن سے زائد افراد کئی ہفتوں سے وہاں(نیپال) جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے فاقہ کشی پر مجبور تھے، ان مزدوروں جب کوئی راستہ نظر نہیں آیا تو وہ سب کٹھمنڈو سے پیدل ہی چل نکل گئے۔
تقریباً سات دنوں تک سفر کر کے ضلع بہرائچ کے روپیڈیہا سرحد کے قریب نیپال کے ضلع بانکے نیپال گنج پہنچے ان مزدوروں کو نیپالی پولیس نے روک کر مہیندر بہومکھی کیمپس میں ٹھہرا دیا ہے۔
ان تمام بھارتی مزدوروں نے بتایا کہ 'ہم کٹھمنڈو میں اینٹ کی بھٹی پر کام کرتے تھے لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے مالک نے کچھ رقم دے کر ہمیں لوٹا دیا۔
انہوں نے کہا کہ 'ہمارے ساتھ خواتین اور چھوٹے چھوٹے بچے بھی اس سفر میں شامل ہیں، لاک ڈاؤن کی وجہ سے سواریوں پر پابندی کے سبب ہم سبھی نے پیدل ہی گھر لوٹنے کا فیصلہ کیا تھا۔
ان مزدوروں نے سرحد تک کا سفر تو طے کر لیا لیکن اب ان کی راہ میں قانون پیچیدگیاں حائل ہیں چونکہ یہ معاملہ دو ممالک کے درمیان کا ہے اور بغیر کسی تحریر اور قانونی اکروائی کے انہیں ایک سرحد سے دوسری سرحد میں داخل کرانا ممکن نہیں، ان کے پاس نا تو کھانے کا سامان ہے اور نا ہی سونے کا کچھ انتظام۔
نیپال حکومت نے انہیں کوارنٹائن سینٹر نہیں بھیجا اور نا ہی ان کی کسی بھی طرح کی مدد کی اب یہ دیکھنا ہوگا کہ نیپالی حکومت انہیں کوارنٹائن سینٹر بھیجتی ہے یا بھارتی حکومت ان کے لیے سرحد سے ملک میں داخل ہونے کی راہ ہموار کرتی ہے۔