ہاتھرس کے علاقہ چندپا میں 20 سالہ خاتون کے ساتھ درندگی کرنے والے چار ملزمان کو علی گڑھ جیل بھیجا گیا۔ تو وہیں چاروں مزمان میں سے ایک ملزم ہائی اسکول کی مارک شیٹ کے حساب سے نابالغ بتائے جا رہے ہیں۔
بتایا جارہا ہے کہ سی بی آئی کی ٹیم پوچھ گچھ کے لئے ملزم کے گھر پہنچی اور اس دوران ایک ہائی اسکول کی مارک شیٹ اس کے ہاتھ میں دے دی گئی۔ جس کے مطابق وہ ملزم نابالغ پایا گیا۔
ساتھ ہی سی بی آئی اس معاملے میں ہاتھرس کے چندپا پولیس اسٹیشن کے معطل پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کرنے میں مصروف ہے۔
پیر کے روز اس سلسلے میں معطل چندپا پولیس اسٹیشن کے افسر رام شبد، پولیس انچارج ڈی کے ورما اور دیگر پولیس اہلکاروں سے پوچھ گچھ کی گئی۔
سی بی آئی ٹیم نے ڈسٹرکٹ جیل میں سات گھنٹے سے زیادہ وقت گزارا۔ ساتھ ہی یہی ٹیم جے این میڈیکل کالج میں تفتیش کرکے حقائق بھی جمع کررہی ہے۔
یہ ٹیم آٹھ گھنٹے جے این میڈیکل کالج میں رہی اور وہاں موجود سات ڈاکٹروں سے پوچھ گچھ کرکے ان کا علاج کرنے والے ڈاکٹروں کے بیانات بھی قلمبند کیا۔
اس سے سی بی آئی بھی ڈسٹرکٹ جیل میں ملزمان کے ریمانڈ پر پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔
توقع ہے کہ سی بی آئی کی ٹیم منگل کو بھی آئے گی اور وہ چاروں ملزمان سے دوبارہ ڈسٹرکٹ جیل میں پوچھ گچھ کرسکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ہاتھرس کیس کی جانچ سی بی آئی کے سپرد
واضح رہے کہ گزشتہ دنوں اترپردیش کے ضلع ہاتھرس میں اجتماعی جنسی زیادتی کی شکار 19 سالہ دلت لڑکی کی دہلی کے صفدر جنگ ہسپتال میں موت ہوگئی تھی۔