ETV Bharat / state

سنبھل میں قومی سیمینار منعقد - اترپردیش

اترپردیش میں یونیٹی چلڈرن اکیڈمی میں منعقد یک روزہ قومی سیمینار میں ملک کے مشہور مقالہ نگاروں نے بچوں کی تعلیم کے متعلق مختلف عنوان پر اپنے مقالے پیش کئے۔

seminar
seminar
author img

By

Published : Feb 17, 2020, 10:46 AM IST

Updated : Mar 1, 2020, 2:33 PM IST

ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں ملک بھر سے ادیب و شاعر شامل ہوئے، سیمینار کا آغاز مشہور شاعر و ادیب میر حلیم سیتھلی نے قرآن کریم کی تلاوت سے کیا۔

میرٹھ سے آئی اسکالر حجاب فاطمہ اور امبیڈکر ہائی اسکول کے پرنسپل کمال زیدی نے کہا 'بچوں کو جو ادب سکھایا جائے وہ انکی زندگی میں بھی اتارا جائے۔ بچوں کے ادب میں آسان زبان کا استعمال کیا جائے تاکہ بچے دلچسپی کے ساتھ اسے سمجھ سکیں'۔

سنبھل میں قومی سیمینار منعقد

یہ بھی پڑھیے
کبڈی ورلڈ کپ 2020 پاکستان کے نام
بہار: اساتذہ آج سے غیر معینہ ہڑتال پر

دہلی یونیورسٹی کی استانی مسرت فاطمہ اور شاعر حلیم سیتھلی نے بچوں کے ادب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا 'بچوں کے ادب کے لئے انکی نفسیات کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ بدلتے ہوئے دور میں بچوں کو نفسیاتی تعلیم دینا بھی بہت ضروری ہے تاکہ بچے ٹیکنالوجی کا سہی استعمال کریں'۔

ڈاکٹر ایم اے اور پنجاب سے آئے سالک جمیل براڑ نے کہا 'بچوں کا ادب کھیل نہیں ہے انہوں نے اردو ادب میں رسالے کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ غیر ہندی زبان صوبوں میں اردو میں بچوں کا ادب ازدواجی تعداد میں لکھا گیا ہے'۔

ڈاکٹر منور تابش اور لکھنو یونیورسٹی کے پروفیسر مرزا شفیق حسین شفق نے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'بچوں کو انکے لئے ادب تخلیق کرتے وقت انکی عمر کا بھی دھیان رکھنا چاہیے۔ بچوں کے ادب کی تعمیر کرنے میں پہلے ادیب کی نفسیات کا جاننا اہم ہے'۔

سیمینار کی صدارت کر رہی اسلامی اسکالر آل طہہ نقوی نے اردو ادب میں ڈاکٹر خوشحال زیدی کے تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا 'ڈاکٹر خوشحال زیدی بچوں کے ادیب نقاد و اردو میں بچوں کے ادب کو دنیا میں روشناس کرانے والی ایسی شخصیت تھے کہ صدیاں انہیں یاد رکھے گی وہ جب بچوں کے لئے کچھ لکھتے تھے وہ خود بچے بن جاتے تھے'۔

اس سیمینار کی نظامت ڈاکٹر شاکر حسین اصلاحی نے کی۔ اس موقع پر چودھری حسن عارف اسلام سرسوی موجود رہے آخر میں یونیٹی چلڈرن اکیڈمی کے چیرمین سید شبیہ عباس نقوی نے سب کا شکریہ ادا کیا۔

ریاست اتر پردیش کے ضلع سنبھل میں ملک بھر سے ادیب و شاعر شامل ہوئے، سیمینار کا آغاز مشہور شاعر و ادیب میر حلیم سیتھلی نے قرآن کریم کی تلاوت سے کیا۔

میرٹھ سے آئی اسکالر حجاب فاطمہ اور امبیڈکر ہائی اسکول کے پرنسپل کمال زیدی نے کہا 'بچوں کو جو ادب سکھایا جائے وہ انکی زندگی میں بھی اتارا جائے۔ بچوں کے ادب میں آسان زبان کا استعمال کیا جائے تاکہ بچے دلچسپی کے ساتھ اسے سمجھ سکیں'۔

سنبھل میں قومی سیمینار منعقد

یہ بھی پڑھیے
کبڈی ورلڈ کپ 2020 پاکستان کے نام
بہار: اساتذہ آج سے غیر معینہ ہڑتال پر

دہلی یونیورسٹی کی استانی مسرت فاطمہ اور شاعر حلیم سیتھلی نے بچوں کے ادب پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا 'بچوں کے ادب کے لئے انکی نفسیات کو سمجھنا بہت ضروری ہے۔ بدلتے ہوئے دور میں بچوں کو نفسیاتی تعلیم دینا بھی بہت ضروری ہے تاکہ بچے ٹیکنالوجی کا سہی استعمال کریں'۔

ڈاکٹر ایم اے اور پنجاب سے آئے سالک جمیل براڑ نے کہا 'بچوں کا ادب کھیل نہیں ہے انہوں نے اردو ادب میں رسالے کی تاریخ پر بھی روشنی ڈالی اور کہا کہ غیر ہندی زبان صوبوں میں اردو میں بچوں کا ادب ازدواجی تعداد میں لکھا گیا ہے'۔

ڈاکٹر منور تابش اور لکھنو یونیورسٹی کے پروفیسر مرزا شفیق حسین شفق نے اپنے خیال کا اظہار کرتے ہوئے کہا 'بچوں کو انکے لئے ادب تخلیق کرتے وقت انکی عمر کا بھی دھیان رکھنا چاہیے۔ بچوں کے ادب کی تعمیر کرنے میں پہلے ادیب کی نفسیات کا جاننا اہم ہے'۔

سیمینار کی صدارت کر رہی اسلامی اسکالر آل طہہ نقوی نے اردو ادب میں ڈاکٹر خوشحال زیدی کے تعاون پر گفتگو کرتے ہوئے کہا 'ڈاکٹر خوشحال زیدی بچوں کے ادیب نقاد و اردو میں بچوں کے ادب کو دنیا میں روشناس کرانے والی ایسی شخصیت تھے کہ صدیاں انہیں یاد رکھے گی وہ جب بچوں کے لئے کچھ لکھتے تھے وہ خود بچے بن جاتے تھے'۔

اس سیمینار کی نظامت ڈاکٹر شاکر حسین اصلاحی نے کی۔ اس موقع پر چودھری حسن عارف اسلام سرسوی موجود رہے آخر میں یونیٹی چلڈرن اکیڈمی کے چیرمین سید شبیہ عباس نقوی نے سب کا شکریہ ادا کیا۔

Last Updated : Mar 1, 2020, 2:33 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.