ریاست اترپردیش کے شہر علی گڑھ میں واقع علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) میں آج سرسید احمد خاں کے 203 ویں یوم پیدائش کے موقع پر یونیورسٹی کی تاریخی جامع مسجد میں قرآن خوانی کا اہتمام کیا گیا اور بابائے قوم سرسید کی قبر پر چادر پوشی بھی کی گئی جس میں یونیورسٹی کے وائس چانسلر، طلبا اور تدریسی و غیر تدریسی عملے نے حصہ لیا۔
چادر پوشی کے بعد وائس چانرل پروفیسر طارق منصورپوری اور شرکا نے بابائے قوم کے لیے دعائے مغفرت کی اور ان کے مشن پر چلنے کا عہد کیا۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) کے بانی سرسید احمد خاں کا مشن تھا جو تعلیم کی شمع علی گڑھ میں جلائی جائے وہ پورے ملک اور پوری دنیا میں پھیلے۔
سر سید کا کہنا تھا کہ تعلیم سستی اور آسان ہو اور ہر کسی کو تعلیم حاصل کرنے کا موقع ملے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے بانی سرسید احمد خاں نے سنہ 1875 میں چھ بچوں کے ساتھ مدرسۃالعلوم کی شروعات کی تھی اسے آٹھ جنوری سنہ 1877 کو محمڈن اینگلو اوریئنٹل کالج (ایم اے او) کے طور پر بنیاد رکھی گئی جس کے بعد سنہ 1920 میں اس ادارے کو یونیورسٹی کا درجہ ملنے کے بعد علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کی شکل میں عالمی پیمانے پر ایک منفرد شناخت ہوگئی، جس سے تعلیم حاصل کیے ہوئے طلبا آج پوری دنیا میں اے ایم یو کا پرچم لہرا رہے ہیں۔
آج علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے طلبہ 100 سے زیادہ ممالک میں اے ایم یو کا نام روشن کر رہے ہیں۔
اے ایم یو اردو اکادمی کے ڈائریکٹر ڈاکٹر راحت ابرار نے بتایاکہ یونیورسٹی کی روایت کے مطابق سرسید احمد خاں کی یوم ولادت پر صبح فجر کی نماز کے بعد قرآن خوانی کا اہتمام ہوتا ہے اور اس کے بعد یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور رجسٹر کے ساتھ سرسید احمد خان کے مزار پر چادر پوشی کی جاتی ہے۔جس میں بڑی تعداد میں علیگ برادری شرکت کرتی ہے۔