ETV Bharat / state

New Schedule of Madrasas in UP مدارس کے نئے نظام الاوقات پر علما کو اعتراض - ای ٹی وی بھارت اردو نیوز

اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل نے یوپی کے تمام تسلیم شدہ مدارس کے حوالے سے بڑا فیصلہ لیتے ہوئے یوپی میں مدارس کو چھ گھنٹے چلانے کا حکم جاری کیا تھا جس پر مفتی زاہد کا کہنا ہے کہ جاری حکم مدارس کے طلبہ کے حق میں بہتر نہیں ہوسکتا۔ Uttar Pradesh Madarsa Education Council

مدارس کے نئے نظام الاوقات کےلیے جاری حکم پر اعتراض
مدارس کے نئے نظام الاوقات کےلیے جاری حکم پر اعتراض
author img

By

Published : Oct 1, 2022, 12:01 PM IST

علی گڑھ: اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل Uttar Pradesh Madarsa Education Council نے منگل کے روز مدارس کو چھ گھنٹے چلانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اب مدارس میں تدریسی عمل صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک جاری رہے گا اور اب مدارس میں صبح 9 بجے سے لازمی طور پر قومی ترانہ اور دعاؤں کے ساتھ کلاسز کا آغاز ہوگا اور دوپہر 3 بجے تک کلاسز چلائی جائیں گی۔ Objection to the order issued for the new schedule of Madrasahs

مدارس کے نئے نظام الاوقات کےلیے جاری حکم پر اعتراض

یہ بھی پڑھیں:

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ دینیات سے ریٹائرڈ پروفیسر مفتی زاہد نے مدارس کو چھ گھنٹے چلانے کے جاری حکم پر Orders To Open Madarsa For Six Hours اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مدارس کا نظام الاوقات مدارس پر ہی چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ شہر اور گاؤں، موسم سرما اور موسم گرما میں حالات مختلف ہوتے ہیں۔ موسم سرما میں مدارس کے لیے صبح 9 بجے کا وقت تو پھر بھی ٹھیک ہے لیکن موسم گرما میں صبح 9 بجے بہت دیر ہوجاتی ہے یعنی صبح تقریباً 5 بجے ہی آفتاب طلوع ہو جاتا ہے اور دوپہر 3 بجے زبردست گرمی ہوتی ہے۔ گرم ہوائیں چلتی ہیں جو یقیناً بچوں کے لیے نقصان دے ہوتی ہیں۔ اس لیے میرا یہ ماننا ہے یہ حکم غور وفکر کرکے نہیں نکالا گیا ہے۔ میں نہیں سمجھتا یہ مدارس کے لیے درست حکم ہے۔ مجھے اس میں دادا گری دکھائی دے رہی ہے، موسم سرما اور گرما کے لیے الگ الگ حکم جاری کرنا چاہیے۔

مفتی زاہد نے جاری حکم سے متعلق مزید کہا جہاں تک قومی ترانے کی بات ہے تو وہ تو جب سے قومی ترانہ شروع ہوا تب سے ہی مدارس میں پڑھا جاتا ہے۔ اس میں حکومت کو آرڈر نکالنے کی کیا ضرورت ہے۔ اقلیتی افسر، مدارس انتظامیہ اور بیسک ایجوکیشن آفیسر پر ہی مدارس کا نظام الاوقات کا فیصلہ چھوڑ دینا چاہیے، یہ مدارس انتظامیہ کی زمہ داری ہے حکومت اس کو بھی اپنے ذمہ لے رہی ہے اس لیے میں نہیں سمجھتا یہ کوئی عقل مندی کا کام ہے۔

علی گڑھ: اترپردیش مدرسہ ایجوکیشن کونسل Uttar Pradesh Madarsa Education Council نے منگل کے روز مدارس کو چھ گھنٹے چلانے کا حکم جاری کیا تھا۔ اس کے ساتھ ہی اب مدارس میں تدریسی عمل صبح 9 بجے سے دوپہر 3 بجے تک جاری رہے گا اور اب مدارس میں صبح 9 بجے سے لازمی طور پر قومی ترانہ اور دعاؤں کے ساتھ کلاسز کا آغاز ہوگا اور دوپہر 3 بجے تک کلاسز چلائی جائیں گی۔ Objection to the order issued for the new schedule of Madrasahs

مدارس کے نئے نظام الاوقات کےلیے جاری حکم پر اعتراض

یہ بھی پڑھیں:

علیگڑھ مسلم یونیورسٹی (اے ایم یو) شعبہ دینیات سے ریٹائرڈ پروفیسر مفتی زاہد نے مدارس کو چھ گھنٹے چلانے کے جاری حکم پر Orders To Open Madarsa For Six Hours اعتراض جتاتے ہوئے کہا کہ حکومت کو مدارس کا نظام الاوقات مدارس پر ہی چھوڑ دینا چاہیے کیونکہ شہر اور گاؤں، موسم سرما اور موسم گرما میں حالات مختلف ہوتے ہیں۔ موسم سرما میں مدارس کے لیے صبح 9 بجے کا وقت تو پھر بھی ٹھیک ہے لیکن موسم گرما میں صبح 9 بجے بہت دیر ہوجاتی ہے یعنی صبح تقریباً 5 بجے ہی آفتاب طلوع ہو جاتا ہے اور دوپہر 3 بجے زبردست گرمی ہوتی ہے۔ گرم ہوائیں چلتی ہیں جو یقیناً بچوں کے لیے نقصان دے ہوتی ہیں۔ اس لیے میرا یہ ماننا ہے یہ حکم غور وفکر کرکے نہیں نکالا گیا ہے۔ میں نہیں سمجھتا یہ مدارس کے لیے درست حکم ہے۔ مجھے اس میں دادا گری دکھائی دے رہی ہے، موسم سرما اور گرما کے لیے الگ الگ حکم جاری کرنا چاہیے۔

مفتی زاہد نے جاری حکم سے متعلق مزید کہا جہاں تک قومی ترانے کی بات ہے تو وہ تو جب سے قومی ترانہ شروع ہوا تب سے ہی مدارس میں پڑھا جاتا ہے۔ اس میں حکومت کو آرڈر نکالنے کی کیا ضرورت ہے۔ اقلیتی افسر، مدارس انتظامیہ اور بیسک ایجوکیشن آفیسر پر ہی مدارس کا نظام الاوقات کا فیصلہ چھوڑ دینا چاہیے، یہ مدارس انتظامیہ کی زمہ داری ہے حکومت اس کو بھی اپنے ذمہ لے رہی ہے اس لیے میں نہیں سمجھتا یہ کوئی عقل مندی کا کام ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.