بریلی میں سنجے گاندھی کمیونٹی ہال میں بی جے پی ضلع پنچایت کی صدر رشمی پٹیل کے ساتھ تمام 60 ارکان نے بھی عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔ روایت کے مطابق سب سے پہلے صدر رشمی پٹیل نے حلف اُٹھایا۔ اُس کے بعد بقیہ تمام 60 ارکان نے اپنی نشستوں پر کھڑے ہوکر عہدے اور رازداری کا حلف لیا۔
واضح رہے کہ سنہ 2005ء تک بھارتی جنتا پارٹی سے ضلع پنچایت صدر منتخب ہوئے تھے۔ سنہ 2005ء میں سماجوادی پارٹی کی سروج یادو ضلع پنچایت صدر منتخب ہوئیں۔ تو سنہ 2010ء میں بہوجن سماج پارٹی سے نیرو پٹیل کو صدر بنایا گیا۔
سنہ 2015ء میں سماجوادی پارٹی کے سنجے سنگھ بطور صدر ضلع پنچایت کے سب سے بڑے عہدے کی ذمہ داری سنبھالی۔ اب 16 برس بعد ایک مرتبہ پھر بھارتی جنتا پارٹی نے سماجوادی پارٹی کی امیدوار کو شکست دے کر اپنا صدر منتخب کیا ہے۔
بریلی میں 60 رکنی ضلع پنچایت کے ممبران میں کل 11 مسلم ہیں۔ ایسا دعویٰ کیا جارہا ہے کہ ان میں سے 10 ارکان نے بی جے پی کو ووٹ کیا تھا۔ بہوجن سماج پارٹی کے تمام 6 ارکان نے بھی بی جے پی کے حق میں ووٹ کیا۔ جب کہ اُس کے پاس خود 13 ووٹ تھے۔ اس کے علاوہ آزاد امیدواروں نے بھی بی جے پی کے حق میں ووٹ دے کر رشمی پٹیل کو ضلع پنچایت کا صدر منتخب کرانے میں اہم کردار ادا کیا ہے۔
رشمی پٹیل نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وہ سب سے پہلے شجرکاری اور بنیادی تعلیم کی خستہ حال اسکولوں کی عمارت کی تزئین کاری کے امور کو ترجیح دیں گی۔
اُنہوں نے مزید کہا کہ جن علاقوں میں ترقیاتی کام نہیں ہوئے ہیں اُن علاقوں کو سلسلہ وار ترتیب دے کر کام کرانے کو ترجیح دی جائےگی۔
مزید پڑھیں:یاد گیر: گوگی گرام پنچایت انتخابات کے نتائج کا اعلان
آج حلف برداری تقریب کے بعد ضلع پنچایت کی پہلی بورڈ کی میٹنگ منعقد کی گئی۔ ضلع پنچایت صدر رشمی پٹیل نے اس میٹنگ میں منتخب تمام اراکین سے تجاویز طلب کیں اور دعویٰ کیا کہ ان تمام تجاویز پر غور وخوض کے بعد کام کرانے کی کوشش کی جائے گی۔
واضح رہے کہ ضلع پنچایت میں گزشتہ فائننشیل ایئر کا قریب 35 کروڑ روپیہ بقایا ہے۔