ETV Bharat / state

اترپردیش: ریاست کی ہزاروں نرسز ہڑتال پر

ریاست اترپردیش کے ضلع میرٹھ کے ضلع ہسپتال کے سامنے سینکڑوں نرس دھرنے پر ہیں۔ نرسوں کی ہڑتال سے نہ صرف مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ ہسپتال کا نظام بھی درہم برہم ہے۔

اترپردیش: ریاست کی ہزاروں نرسز ہڑتال پر
author img

By

Published : Sep 24, 2019, 8:29 PM IST

Updated : Oct 1, 2019, 9:12 PM IST

نرسز کا کہنا ہے کہ تین برس قبل آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ہسپتال میں تقرری کے وقت ان سے کہا گیا تھا کہ یہ تقرریاں عارضی ہیں۔

اترپردیش: ریاست کی ہزاروں نرسز ہڑتال پر

ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں جے این ایم کے زمرے میں شامل کیا جائے اور ان کی ملازمت کو مستقل کیا جائے۔

نرسوں نے بتایا کہ ہماری تقرری آوٹ سورسنگ کی بنیاد پر کی گئی ہے جبکہ ہمیں کسی بھی وقت ملازمت سے نکالا جاسکتا ہیں اور ہر وقت ہمارے سروں پر تلوار لٹکی رہتی ہے۔ جس کے باعث ہمارا کام متاثر ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ تین برس قبل میرٹھ کے پیارے لال ہسپتال میں 100 سے زائد نرسز آؤٹ سورسنگ کے ذریعے رکھی گئیں تھیں۔ اسی طرح اتر پردیش کے 50 اضلاع میں نرسوں کی تقرری ہوئی تھی لیکن اب پوری ریاست کے تقریباً 5 ہزار نرسز کی ملازمت خطرے میں ہیں۔

نرسز کا کہنا ہے کہ تین برس قبل آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ہسپتال میں تقرری کے وقت ان سے کہا گیا تھا کہ یہ تقرریاں عارضی ہیں۔

اترپردیش: ریاست کی ہزاروں نرسز ہڑتال پر

ان کا مطالبہ ہے کہ انہیں جے این ایم کے زمرے میں شامل کیا جائے اور ان کی ملازمت کو مستقل کیا جائے۔

نرسوں نے بتایا کہ ہماری تقرری آوٹ سورسنگ کی بنیاد پر کی گئی ہے جبکہ ہمیں کسی بھی وقت ملازمت سے نکالا جاسکتا ہیں اور ہر وقت ہمارے سروں پر تلوار لٹکی رہتی ہے۔ جس کے باعث ہمارا کام متاثر ہوتا ہے۔

واضح رہے کہ تین برس قبل میرٹھ کے پیارے لال ہسپتال میں 100 سے زائد نرسز آؤٹ سورسنگ کے ذریعے رکھی گئیں تھیں۔ اسی طرح اتر پردیش کے 50 اضلاع میں نرسوں کی تقرری ہوئی تھی لیکن اب پوری ریاست کے تقریباً 5 ہزار نرسز کی ملازمت خطرے میں ہیں۔

Intro:ریاست اتر پردیش کے ضلع میرٹھ کے ضلع اسپتال کے سامنے سیکڑوں نرس ہڑتال پر ہیں. نرسوں کی ہڑتال سے نہ صرف مریضوں کو پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے بلکہ کہ ہسپتال کا نظام بھی درہم برہم ہے.


Body:نرسوں کا کہنا ہے کہ کہ تین برس قبل آؤٹ سورسنگ کے ذریعے ہسپتال میں تقرری ہوئی تھی جس میں واضح طور پر بتایا بھی گیا تھا کہ نکال دیا جائے گا لیکن ہڑتال پر بیٹھے نرس نے بتایا کہ 6 ماہ قبل کہا گیا تھا کہ جے این ایم میں شامل کرلیا جائے گا لیکن اب پڑتال پر بیٹھے نرسوں کو لگتا ہے انہیں کسی بھی وقت نکالا جا سکتا ہے.

اس سلسلے میں متعدد کو نوٹس بھی مل چکی ہے جبکہ باقی افراد کو بھی نوٹس مل سکتی ہے. ان کا مطالبہ ہے کہ جے این ایم شامل کیا جائے اور ان کی کی ملازمت کی یقین دہانی کرائی جائے.

برسوں نے بتایا کہ آوٹ سورسنگ کے ذریعے ملازمت کرنے والے ایسے ہی ہوتے ہیں جیسے سکیورٹی گارڈز اگر ٹھیکیدار بدل گیا تو ملازم بھی بدل جاتے ہیں.
واضح رہے کہ تین برس قبل میرٹھ کے پیارے لال ہسپتال میں 100 سے زائد نرس آؤٹ سورسنگ کے ذریعے رکھے گئے تھے اسی طرح اتر پردیش کے 50 اضلاع میں نرسوں کی تقرری ہوئی تھی لیکن اب پورے ریاست کے تقریباً 5 ہزار نرسوں کی ملازمت خطرے میں ہے.


Conclusion:بائٹ ہڑتال پر بیٹھے نرس
Last Updated : Oct 1, 2019, 9:12 PM IST
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.