مجلس اتحاد الامسلمین کے سربراہ اسد الدین اویسی کی جانب سے سید سالار غازی کے مقبرے پر چادر پوشی کے بعد ریاست میں ہنگامہ شروع ہو گیا ہے۔ ریاستی حکومت میں کابینہ کے وزیر انیل راج بھر نے اویسی اور سابق وزیر اوم پرکاش راج بھر کو نشانہ بنایا اور کہا کہ ان لوگوں کے ذریعہ ایک حملہ آور کو اعزاز دینا 'ملک سے بغاوت' جیسا جرم ہے۔
بنارس کے سرکٹ ہاؤس میں منعقدہ ایک پریس کانفرنس میں کابینہ کے وزیر نے کہا کہ آج بھاگیداری سنکلپ مورچہ کے اوم پرکاش راج بھر اور اسد الدین اویسی نے ملک پر حملہ کرنے والے ایک حملہ آور کا احترام کرتے ہوئے 'ملک سے غداری' کا جرم کیا ہے۔ معاشرہ اس طرح کے فعل کو کبھی معاف نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کو راج بھر سماج کی کالونی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں ہوگی۔ وہ سیاست میں اپنی خود غرضی سے اس قدر اندھے ہوچکے ہیں کہ وہ اپنے اکابرین کی توہین کررہے ہیں اور حملہ آوروں کی تعظیم کر رہے ہیں، جس کو ہرگز برداشت نہیں کیا جائے گا۔
مزید پڑھیں:
انہوں نے کہا کہ ایسے لوگوں کا ملک اور معاشرے کے مفادات سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ آج وہ اویسی، مختار انصاری اور افضال انصاری کے ساتھ ساز باز کر رہے ہیں۔ ہمارے خیال میں وہ اسلم اوم پرکاش بن گئے ہیں۔ ایسے لوگوں کو کیا کہا جائے؟ اب سماج ایسے لوگوں کو سبق سکھائے گا۔