اتر پردیش کے گوتم بدھ نگر کے جیور قصبہ میں ایک ڈاکٹر کے انجکشن سے ایک خاتون کی موت کا معاملہ اور احتجاج کرنے والے رشتہ داروں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔ خاندان کی شکایت کا نوٹس لیتے ہوئے کمیشن نے گوتم بدھ نگر پولیس کو نوٹس بھیجا ہے۔ کمیشن نے پولیس کو 15 دن میں پورے معاملے کی رپورٹ طلب کر لی ہے۔ ونود کمار جو کہ جیور شہر کے چمڑ والا محلے میں رہتے ہیں۔ انہوں نے اس پورے معاملے کی شکایت کمیشن سے کی ہے۔ Notice To Noida Police In Case Of Death Of Woman
درحقیقت، 31 مارچ کو، 29 سالہ رینو جو جیور شہر کے چمڑ والا محلے میں رہتی تھی، اس کی طبیعت خراب ہوگئی تھی۔ رینو کو سر درد اور حرارت کی شکایت تھی۔ جس کے بعد اس کا خاندان رینو کو پڑوس میں واقع راجیندر کے کلینک لے گیا۔ رینو کے رشتہ داروں کا الزام ہے کہ وہاں راجیندر اور اس کے کمپاؤنڈر نے خاتون کو غلط انجکشن دیا تھا۔ جس کی وجہ سے خاتون کی حالت مزید بگڑ گئی تھی۔ اس کے بعد رینو کے گھر والوں نے اسے جیور کے ایک پرائیویٹ اسپتال میں داخل کرایا۔ جہاں ڈاکٹروں نے خاتون کو مردہ قرار دے دیا۔
خاتون کی موت کی خبر سنتے ہی رینو کے گھر والوں نے جیور-خرجہ روڈ کو بلاک کر دیا۔ رینو کی لاش سڑک پر رکھ کر اس کے گھر والوں نے ہنگامہ کھڑا کردیا۔ اطلاع ملتے ہی پولیس کی ٹیم موقع پر پہنچی اور لوگوں کو سمجھانے کی کوشش کی۔ جیور کوتوالی پولیس، اے سی پی اور ایڈیشنل ڈی سی پی موقع پر پہنچ گئے۔ سب نے لوگوں کو سمجھایا۔
پولیس کے سمجھانے پر رینو کے اہل خانہ راضی ہو گئے اور سڑک خالی کر دی۔ جس کے بعد پولیس نے رینو کی لاش کو قبضے میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا اور کلینک میں کام کرنے والے 7 افراد بشمول ملزم ڈاکٹر راجیندر اور اس کے کمپاؤنڈر کیلاش کے خلاف مقدمہ درج کرلیا گیا۔ اس کے بعد دوبارہ رینو کے اہل خانہ نے روڈ جام کیا۔ اس بار ان کا مطالبہ تھا کہ سبھی خلاف 304 کے تحت مقدمہ درج کیا جائے۔ اس جام میں ایمبولینس بھی پھنس گئی تھی۔ جس کے بعد پولیس کمشنر کے حکم پر 26 نامزد سمیت 50 لوگوں کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: Noida Police Alert: غازی آباد میں جرائم کے بڑھتے واقعات سے نوئیڈا میں پولیس الرٹ