میرٹھ: ماہ محرم میں جہاں اہل تشیع حضرات امام بارگاہوں اور گھروں میں عشرہ مجالس کا اہتمام کرتے ہیں وہیں مختلف علاقوں میں برادران اہل سنت کی جانب سے بھی نواسہ رسول امام حسینؓ کی یاد میں تعزیہ داری کی جاتی ہے اور شب عاشورہ اور دس محرم کے روز تعزیہ کا جلوس نکالا جاتا ہے۔ میرٹھ کے لال کرتی علاقے میں بھی اہل سنت حضرات کی جانب سے نکالے جانے والے جلوس میں نہ صرف مسلم بلکہ علاقے کے ہندو بھی شرکت کر کے تعزیہ بنانے میں اپنا تعاون بھی پیش کرتے ہیں۔ Non Muslims also participate in Muharram procession
مغربی اتر پردیش کے مختلف اضلاع کے ساتھ میرٹھ میں بھی برادران اہل سنت کی جانب سے لال کرتی علاقے سے تعزیہ داری کرتے ہوئے جلوس نکالا جاتا ہے، تعزیہ کے اس جلوس میں رکھے جانے والے تعزیہ کو اہل سنت حضرات خود اپنے ہاتھوں سے تیار کرتے ہیں۔ گزشتہ دو برسوں میں کورونا وبا کی وجہ سے جلوس نہیں نکالا جا سکا تھا لیکن اس سال اجازت ملنے سے جلوس کو قدیم روایت کے طور پر اسی انداز اور عقیدت کے ساتھ نکالا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: International Ali Asghar Day : عالمی یوم اصغر کے موقع پر منصبیہ امام بارگاہ میں تقریب کا اہتمام
جلوس میں علاقے کے ہندو بھی عقیدت اور احترام کے ساتھ شرکت کرتے ہیں جو کہ ہمارے ملک کی گنگا جمنی تہذیب کا بہترین نظارہ پیش کرتا ہے۔ ماہ محرم کے موقع پر میرٹھ میں بھی سینکڑوں برسوں سے برادران اہل سنت کی جانب سے تعزیہ داری کا اہتمام روایتی انداز میں کیا جاتا ہے قریب بیس فٹ اونچا تعزیہ تیار کر اس کو نو اور دس محرم کو لال کرتی علاقے سے تعزیہ کا جلوس نکالا جاتا ہے۔ جس میں علاقے کے سبھی مذاہب کے لوگ شرکت کر ملک میں قومی اتحاد کی مثال بھی پیش کرتے ہیں۔