ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ کے قریبی شہر لکھیم پور میں بھارتی جنتا پارٹی کے رکن اسملمبی اروند گیری کے خلاف توڑ پھوڑ اور غیرقانونی طور پر گھر میں داخل ہونے کے الزام میں عدالت نے غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے۔
عدالت نے اروند کے ساتھ ہی دھورہرہ سے رکن پارلیمان ریکھا ورما کے خلاف بھی غیر ضمانتی وارنٹ جاری کیا ہے، دونوں کو ہی اس کیس میں نومبر کی تاریخ مقرر کی گئی ہے، جس پر عدالت سماعت کرے گی۔
واضح رہے کہ ایم پی، ایم ایل اے کے کیس میں سماعت کے لیے عدالت نے اے ڈی جے تھرڈ نے ایس پی کھیری پونم کو ذمہ داری سونپی ہے۔
خیال رہے کہ ایم پی، ایم ایل اے کے کیس کی سماعت کو ہائی کورٹ نے پھر سے مقدموں سے منسلک عدالتوں میں بھیجا ہے۔
یاد رہے کہ اپریل سنہ 2006 میں سماجوادی پارٹٰی کے رکن اسمبلی رہتے ہوئے گولہ رکن اسمبلی اروند گیری نے دودھوا ٹائیگر ریزرو کے کشن پور سینچوری میں ضلع پنچایت اراکین کو جبراً روکنے کا الزام عائد کیا تھا۔
رکن اسمبلی پر الزام تھا کہ انہوں نے لوگوں کو ٹائیگر ریزرو میں گھس کر کشن پور گیسٹ ہاؤس میں توڑ پھوڑ کی تھی، اسی کیس میں دودھوا ٹائیگر ریزرو انتظامیہ میں رکن اسمبلی کے خلاف ٹریس پاسنگ، توڑ پھوڑ، دھمکانے اور ٹائیگر ریزرو کے اصول و ضوابط کو توڑنے کے معاملے میں مقدمہ درج کیا تھا۔
اس کیس میں گیری کے ایک مقدمے کے خلاف 10 افراد جبکہ دوسرے مقدمے میں گیری کے خلاف تین افراد کو نامزد کیا گیا ہے، جس پر کورٹ دو نومبر کو سماعت کرے گی۔