یتیم خانہ پر قبضہ کے الزام لگاتے ہوئے اعظم خاں کے مخالفین نے سابق کرایہ داروں کو لیکر پولیس تھانہ پہنچے اور رامپور کے رکن پارلیمنٹ کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
اعظم خاں کے سیاسی مخالفین موقع کی تلاش میں ہیں جبکہ ان کے رکن پارلیمان بننے کے بعد ضلع انتظامیہ اور سیاسی مخالفین کی جانب سے 86 مقدمے دائر کئے گئے اور کئی مقدمات میں ان کے خلاف گرفتاری وارنٹ بھی جاری ہوچکے ہیں لیکن ابھی تک پولیس نے سماجوادی پارٹی کے قدآور رہنما کو گرفتار نہیں کیا ہے۔
رامپور میں گذشتہ ضمنی انتخاب کے دوران اعظم خاں کو الہ آباد ہائیکورٹ نے راحت دیتے ہوئے ان کے خلاف ایک مہینے کے لئے عدالتی کارروائی پر روک لگا دی تھی۔
ضمنی انتخابات میں اعظم خان کی اہلیہ ڈاکٹر تزئین فاطمہ نے کامیابی حاصل کی اور انتخابات کے بعد اعظم خان اور ان کے اہل خانہ پر مقدمے دائر ہونے کا سلسلہ دوبارہ شروع ہوگیا ہے اور 20نومبر کو ضلعی عدالت کی جانب سے اعظم خاں اور ان کے اہل خانہ کے خلاف غیر ضمانتی وارنٹ جاری کئے گئے تھے۔
آج یتیم خانہ کے سابق کرایہ داروں جن میں ضعیف افراد بھی شامل تھے کو ساتھ لیکر اعظم خان کے مخالفین ایس پی ہاؤس پہنچے اور اعظم خاں کی گرفتاری کا مطالبہ کیا۔
اس موقع پر ایس پی ڈاکٹر اجئے پال شرما نے کہا کہ قانون کے دائرے میں رہ کر اعظم خان کے خلاف کاروائی جاری کی جارہی ہے۔
اعظم خان کے سیاسی حریف اور کانگریس کے مقامی رہنما فیصل لالا نے اعظم خاں کی فوری گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس کی کاروائی پر تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ غریب ملزمین کو فوری گرفتار کرلیا جاتا ہے لیکن طاقتور سیاسی رہنما کو پولیس گرفتار کرنے سے قاصر ہے۔