گریٹر نوئیڈا: ریاست اترپردیش کے گریٹر نوئیڈا دادری قصبہ کے مسلمانوں نے شادی بیاہ کی تقریبات میں غیر شرعی رسومات یعنی ڈی جے اور آتش بازی کے استعمال پر روک لگانے کا فیصلہ کیا ہے۔ اس کے باوجود اگر کوئی خاندان ایسی تقاریب میں ڈی جے بجاتا ہے تو مقامی علماء اس خاندان کا بائیکاٹ کریں گے۔ مفتی اور نکاح خواں نکاح نہیں پڑھائیں گے۔ اس کے ساتھ یہ بھی کہا گیا ہے کہ ایسے لوگوں کی شناخت کے بعد علما ان کے اہل خانہ کے جنازے میں بھی شریک نہیں ہوں گے۔ Noida Ulema ban DJ and Fireworks at wedding
یہ بھی پڑھیں:
ریاست اترپردیش گریٹر نوئیڈا کے دادری قصبے کے علاقے نئی آبادی میں ایک مسلم نوجوان کی شادی میں گھوڑے کی سواری کے دوران ڈی جے بجایا جا رہا تھا، ڈی جے کی آواز بہت زیادہ تھی۔ اس کی اطلاع ملتے ہی علماء اور مفتیان موقع پر پہنچ گئے۔ ان لوگوں نے گھڑچڑی میں ڈی جے بجانا بند کروا دیا۔ یہی نہیں علمائے کرام نے باقاعدہ پنچایت بلائی۔ یہ حکم نامہ عمائدین، نوجوانوں اور برادری کے تمام لوگوں کو جمع کر کے جاری کیا گیا ہے۔ علماء نے واضح طور پر کہا کہ نکاح اور کسی دوسرے موقع پر ڈی جے نہیں بجایا جائے گا۔ یہ غیر شرعی ہے۔ حکومت نے ڈی جے بجانے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔
علماء نے انہیں صاف صاف کہہ دیا ہے کہ اب کے بعد جو لوگ من مانی کریں گے ان کے نکاح یا جنازے میں علماء کرام شریک نہیں ہوں گے۔
اس کے ساتھ ساتھ علماء کا یہ بھی کہنا تھا کہ اگر کوئی پھر بھی نہیں مانتا، خوشی کے موقع پر ڈی جے بجایا جائے گا یا نکاح میں ڈی جے بجایا جائے گا تو ہم اس کے گھر نہیں جائیں گے اور نہ ہی اسے اپنے کسی پروگرام میں مدعو کریں گے۔ اس طرح اس خاندان کا بائیکاٹ ہو جائے گا۔ اس کے یہاں جنازے میں بھی شرکت نہیں کریں گے۔ اس کے ساتھ ساتھ جو لوگ کسی بھی خوشی کی تقریب میں آتش بازی کا استعمال کرتے ہیں، چاہے وہ سالگرہ کی تقریب ہو یا شادی کی تقریب، ان کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ہی اس خاندان کے جنازے میں جانے پر بھی پابندی ہوگی۔ اس وقت وہاں موجود تمام علمائے کرام نے ہاتھ اٹھا کر رضامندی کا اظہار کیا۔ جس میں وہاں موجود تمام علمائے کرام نے ہاتھ اٹھا کر اپنی رضامندی دی۔ اب اگر کوئی ڈی جے بجاتا ہے تو اس کے خاندان کا بائیکاٹ کیا جائے گا۔ علمائے کرام اس کے خاندان کی کسی بھی غم اور خوشی کی تقریبات میں بھی شریک نہیں ہوں گے۔