ETV Bharat / state

نوئیڈا: اطفال مرکز کی حالت ابتر - سیکٹر 38A کے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس

ریاست اترپردیش کے شہر نوئیڈا میں چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین ڈاکٹر وشیش گپتا نے کہا کہ 'حکومت بچہ مزدوری پرقدغن کے لیے پرعزم ہے۔ ساتھ ہی اس کے خلاف موثر کارروائی کا حکم بھی جاری کیا ہے۔'

نوئیڈا: اطفال اصلاحی مرکز کی حالت ابتر
author img

By

Published : Sep 29, 2019, 9:24 PM IST

Updated : Oct 2, 2019, 12:39 PM IST

چائلد پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین وشیش گپتا نے نوئیڈا سیکٹر 38 بجلی گھر گیسٹ ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ٹیم کے معائنہ کے بعد انکشاف ہوا کہ گوتم بودھ نگر میں مراکز اصلاح و تربیت اطفال، کی حالت بہت خراب ہے۔

نوئیڈا: اطفال اصلاحی مرکز کی حالت ابتر

ڈاکٹر وشیش گپتا کے مطابق مراکز اصلاح و تربیت اطفال میں 202 بچوں کو رکھا گیا ہے اور مناسب انتظامات نا ہونے اور حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سارے بچے متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 10 برس سے کم عمر کے بچے بھی مرکز اصلاح و تربیت اطفال میں پائے گئے ہیں جبکہ انہیں 'شیشو سدن'(بے بی ہاؤس) میں ہونا چاہئے تھا۔

وشیش گپتا نے کہا کہ اس کی مکمل رپورٹ وزیراعلی کو بھیجی جائے گی۔

انہوں نے محکمے کے افسران کی غیر موجودگی پر بھی برہمی ظاہر کی اور کہا کہ پیشگی اطلاع کے بعد بھی افسران کی غیر موجودگی ان کے کام کی غمازی کرتی ہے۔

سیکٹر 38 اے کے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ڈاکٹر وشیش گپتا نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی رکن جیا سنگھ نے فیز 2 میں واقع چائلڈ امپروو مینشن ہوم کا اچانک دورہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان مراکز پر بنیادی تعلیم کے اساتذہ 11 جماعت کے بچوں کو پڑھا رہے تھے نیز یہاں کی لائبریری کی حالت بھی ابتر ہے۔

اس کے علاوہ بچوں کو ان کی تاریخ پر عدالت میں پیش بھی نہیں کیا جاتا اور جن بچوں کو پہلی اور دوسری تاریخ میں رہا کیا جانا چاہئے تھا وہ طویل عرصے کے بعد بھی اصلاحی گھر میں ہی مقید ہیں جن میں سے بہت سے بچے پڑوسی اضلاع غازی آباد، مظفر نگر اور شاملی وغیرہ سے ہیں۔

متعلقہ اضلاع کے افسران نے بھی ان پرکوئی خاص توجہ نہیں دی، بچوں کے روزگار کے لیے کوئی اسکیم نہیں چلائی جارہی ہے، بچوں کے اصلاحی مراکز میں گنجائش سے دگنا بچے قیام پذیر ہیں اور وہ متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں نیز ان کا صحیح طرح سے علاج بھی نہیں ہو رہا ہے۔

وشیش گپتا نے کہا کہ ضلع افسران میں ہم آہنگی کا فقدان ہے اسی وجہ سے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کا مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے جن میں آنگن واڑی میں سے ایک بھی مرکز نہیں چل رہا ہے۔

کمیشن ٹیم کے مطابق آنگن واڑی پورا راشن تقسیم نہیں کررہا ہے۔

ضلع مجسٹریٹ سے دیگر آنگن واڑی مراکز کا معائنہ کرنے کے لیے بھی کہا جائے گا۔

چائلد پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین وشیش گپتا نے نوئیڈا سیکٹر 38 بجلی گھر گیسٹ ہاوس میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ٹیم کے معائنہ کے بعد انکشاف ہوا کہ گوتم بودھ نگر میں مراکز اصلاح و تربیت اطفال، کی حالت بہت خراب ہے۔

نوئیڈا: اطفال اصلاحی مرکز کی حالت ابتر

ڈاکٹر وشیش گپتا کے مطابق مراکز اصلاح و تربیت اطفال میں 202 بچوں کو رکھا گیا ہے اور مناسب انتظامات نا ہونے اور حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سارے بچے متعدد بیماریوں میں مبتلا ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 10 برس سے کم عمر کے بچے بھی مرکز اصلاح و تربیت اطفال میں پائے گئے ہیں جبکہ انہیں 'شیشو سدن'(بے بی ہاؤس) میں ہونا چاہئے تھا۔

وشیش گپتا نے کہا کہ اس کی مکمل رپورٹ وزیراعلی کو بھیجی جائے گی۔

انہوں نے محکمے کے افسران کی غیر موجودگی پر بھی برہمی ظاہر کی اور کہا کہ پیشگی اطلاع کے بعد بھی افسران کی غیر موجودگی ان کے کام کی غمازی کرتی ہے۔

سیکٹر 38 اے کے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے، ڈاکٹر وشیش گپتا نے بتایا کہ چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی رکن جیا سنگھ نے فیز 2 میں واقع چائلڈ امپروو مینشن ہوم کا اچانک دورہ کیا تھا۔

انہوں نے کہا کہ ان مراکز پر بنیادی تعلیم کے اساتذہ 11 جماعت کے بچوں کو پڑھا رہے تھے نیز یہاں کی لائبریری کی حالت بھی ابتر ہے۔

اس کے علاوہ بچوں کو ان کی تاریخ پر عدالت میں پیش بھی نہیں کیا جاتا اور جن بچوں کو پہلی اور دوسری تاریخ میں رہا کیا جانا چاہئے تھا وہ طویل عرصے کے بعد بھی اصلاحی گھر میں ہی مقید ہیں جن میں سے بہت سے بچے پڑوسی اضلاع غازی آباد، مظفر نگر اور شاملی وغیرہ سے ہیں۔

متعلقہ اضلاع کے افسران نے بھی ان پرکوئی خاص توجہ نہیں دی، بچوں کے روزگار کے لیے کوئی اسکیم نہیں چلائی جارہی ہے، بچوں کے اصلاحی مراکز میں گنجائش سے دگنا بچے قیام پذیر ہیں اور وہ متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں نیز ان کا صحیح طرح سے علاج بھی نہیں ہو رہا ہے۔

وشیش گپتا نے کہا کہ ضلع افسران میں ہم آہنگی کا فقدان ہے اسی وجہ سے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کا مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے جن میں آنگن واڑی میں سے ایک بھی مرکز نہیں چل رہا ہے۔

کمیشن ٹیم کے مطابق آنگن واڑی پورا راشن تقسیم نہیں کررہا ہے۔

ضلع مجسٹریٹ سے دیگر آنگن واڑی مراکز کا معائنہ کرنے کے لیے بھی کہا جائے گا۔

Intro:Condition of notifying centre in Noida is very bad district officers not agree on coordinationBody:نوئڈا میں اطفال اصلاحی مرکز کی حالت ابتر،ضلع افسران میں ہم آہنگی کافقدان

نوئیڈا :
چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کے چیئرمین ، ڈاکٹر وشیش گپتا نے کہا کہ حکومت بچہ مزدوری پرقدغن کے لئے پرعزم ہےاور اس کے خلاف موثر کاروائی کے حکم بھی جارے کئے ہیں وہ نوئڈا کے سیکٹر 38بجلی گھر گیسٹ ہاوس میں صحافیوں سے مخاطب تھے ۔ان کاکہنا تھا کہ گوتم بدھ نگر کے فیز II میںمراکز اصلاح و تربیت اطفال، کی حالت بہت خراب ہے۔ ہفتے کے روز ، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ٹیم کے معائنہ سے یہاں کئی خامیوں کا انکشاف ہوا۔ کمیشن کے چیئرمین ، ڈاکٹر وشیش گپتا کے مطابق ، مراکز اصلاح و تربیت اطفال،میں 202 بچوں کورکھا گیا ہے ۔ مناسب انتظامات نہ کرنے اور حکام کی عدم توجہی کی وجہ سے بہت سارے بچے متعدی بیماریوں کا شکار ہوچکے ہیں۔ معمولی جرائم کے لئے پالے گئے بچوں کو طویل عرصے کے بعد بھی انصاف نہیں مل سکا ہے۔ نہ صرف یہ ، بلکہ 10 سال سے کم عمر کے بچے بھی مرکز اصلاح و تربیت اطفال میں پائے گئے ہیں ، جبکہ انہیں ’شیشو سدن‘(بے بی ہاوس) میں ہونا چاہئے تھا۔ اس کی مکمل رپورٹ وزیر اعلی کو بھیجی جائے گی۔انہوں نے کئ محکمے کے افسران کی عدم موجودگی پر بھی اظہاربرہمی کا مظاہرہ کیا اورکہا کہ پہلے سے اطلاع کے بعد بھی ان کی عدم شرکت ان کے کام کی غمازی کرتی ہے ۔
سیکٹر 38A کے گیسٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ، ڈاکٹر ویشیش گپتا نے بتایا کہ، چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کی ممبر ، جیا سنگھ نے فیز 2 میں واقع چائلڈ امپروومینشن ہوم کا اچانک معائنہ کیا۔ یہاں ان کی تعلیم شروع کرنے کا کوئی منصوبہ نہیں تھا۔ ابتدائی کلاس کے اساتذہ درجہ 11 کے بچوں کو پڑھا رہے تھے۔ لائبریری کی حالت ابتر ہے۔ بچوں کو بھی ایک تاریخ میں نوعمر عدالت کے سامنے نہیں لیا جاتا ہے۔ جن بچوں کو پہلی دوسری تاریخ کو رہا کیا جانا چاہئے تھا وہ طویل عرصے کے بعد بھی اصلاحی گھر میں بند ہیں۔ ان میں سے بہت سے بچے پڑوسی اضلاع غازی آباد ، مظفر نگر اور شاملی وغیرہ سے ہیں۔ متعلقہ اضلاع کے افسران نے بھی ان پرکوئی توجہ نہیں دی۔ بچوں کے روزگار کے لئے کوئی اسکیم نہیں چلائی جارہی ہے۔ بچوں کے اصلاحی مراکز میںگنجائش سے دوگنا سے زیادہ بچے قیام پذیر ہیں ، وہ متعدی بیماریوں میں مبتلا ہیں۔ ان کا صحیح علاج بھی نہیں ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ضلع کے افسران میں ہم آہنگی کا فقدان ہے اور اسی وجہ سے چائلڈ پروٹیکشن کمیشن کا مقصد پورا نہیں ہو رہا ہے۔
آنگن واڑی میں سے ایک بھی مراکز نہیں چل رہا ہے۔
برولا میں9 آنگن واڑی مراکز ہیں ، لیکن ایک بھی نہیں چل رہا ہے۔ کمیشن کی ٹیم کے مطابق ، پورا راشن آنگن واڑی تقسیم نہیں کررہا ہے۔ ضلع مجسٹریٹ سے ضلع کے دیگر آنگن واڑی مراکز کا معائنہ کرنے کے لئے بھی کہا جائے گا۔ حکومت کی طرف سے اس ماہ کو غذائیت کا مہینہ منایا جارہا ہے۔پھر بھی کوئی کام نہیں ہورہا ہے اس طرح حکومت کی اسکیمیں کس طرح دم توڑ رہی ہیں دیکھا جاسکتا ہے ۔Conclusion:The condition of pediatricians in face free of Gautam Buddha Nagar is very bad on inspection by the child protection commission team revered several for flws hair
Last Updated : Oct 2, 2019, 12:39 PM IST

For All Latest Updates

TAGGED:

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.