نوئیڈا پولیس میڈیا کے سامنے دعوے کرتی ہے کہ انھوں نے آپریشن کلین کے تحت چوری کی واردوتوں کو ختم کر دیا ہے لیکن سچ کچھ الگ ہی ہے۔
شہر میں آئے دن لوگوں سے راہ چلتے چین، سونے کے زیورات اور موبائل پرس وغیرہ لوٹ لیے جاتے ہیں۔
لوگوں کا کہنا ہے کہ لوٹ کی وارداتوں کو لے کر وہ جب پولیس اسٹیشن جاتے ہیں تو انہیں ایف آئی آر درج کرانے کے لیے بھی پولیس کی بہت منتیں کرنی پڑتی ہے، تب بھی پولیس کسی کی شکایت نہیں سنتی ہے۔
نوئیڈا پولیس دفتر میں جتنے بھی لوٹ کے معاملے درج ہیں وہ صرف فائلز تک محدود رہ گئے ہیں۔ اس پر کارروائی کے نام پر اب تک تو صرف یقین دہانی ملی ہے۔ کسی کا بھی پرس، موبائل چن وغیرہ لوٹی ہوئی چیزیں آج تک نوئیڈا پولیس برآمد نہیں کرسکی ہے۔
نوئیڈا میں غیر ملکی سیا ح تک محفوظ نہیں ہیں ۔ 17 جولائی کو جب سیکٹر 128 کے جے پی ہسپتال کے پاس سے ایک عراقی شہری سے 30 ہزار ڈالر لوٹ لیے گئے، چوروں کو آج تک پولیس پکڑ نہیں پائی ہے۔ جب غیر ملکی سیاحوں کے ساتھ ایسا برتاؤ ہو سکتا ہے تو عام شہری کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
پانچ جولائی | ڈ لیوری بوائے سے موٹر سائیکل، فون اور نقدی کی لوٹ۔ |
سات جولائی | ایک عورت سے چاقو دکھا کر موبائل اور چین کی لوٹ۔ |
آٹھ جولائی | اسکوٹی سوار خاتون کو گرا کر زخمی کیا، چین اور نقدی لوٹ لی ۔ |
دس جولائی | کیب والے نے ایک سوار سے 25 ہزار روپے لوٹ لیے۔ |
سولہ جولائی | ایک ایکسپورٹ ملازم کو لفٹ دے کر لوٹا گیا۔ |
پچیس جولائی | ایک سکم کاروباری کو لوٹا۔ |
ستائیس جولائی | سیکٹر 39 تھانہ کے قریب شہر کے مرکز میں موٹر سائیکل سوار سے اسلحہ بردار لٹیروں نے 9 لاکھ بائیس ہزار روپے لوٹے. |
اٹھائیس جولائی | مہامایا فلائی اوور کے قریب سے ایک ڈلیوری بوائےسے موٹر سائیکل لوٹی۔ |
واضح رہے کے ان سب معاملات میں پولیس کوآج تک کوئی سراغ نہیں ملاہے۔
نوئيڈا کے تاجروں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے، حالانکہ اب تک کسی بڑے واقعہ کا انکشاف نہیں ہوا ہے۔
اس طرح پولیس کی ناکامی اور دن بہ دن بڑھتے لوٹ کے واقعات سے نوئیڈا، گریٹر نوئیڈا کے شہریوں اور خاص کرکے تاجروں میں خوف و ہراس کا ماحول ہے۔