نوئیڈا:ایک دن قبل اتر پردیش میں واقع نوئیڈا میں کسان اپنے مختلف مطالبات کو لے کر اتھارٹی کے دفتر پر کافی دنوں سے وقفہ وقفہ سے احتجاج کر رہے تھے۔ موجودہ سرکار کے اعلیٰ حکام نے کسانوں کو بار بار یہی یقین دلایا کہ ان کے مسائل کو جلد حل کیا جائے گا۔ عہدیداروں نے یقین دلایا تھا کہ کسانوں کے مسائل کو اتر پردیش حکومت کے سامنے پیش کیا گیا ہے جس کے بعد انہیں حل کرنے کے احکامات موصول ہوئے ہیں۔لیکن ایسا کچھ بھی نہیں تھا یہ سب جھوٹ اور فریب تھا۔
نوئیڈا اتھارٹی میں احتجاج کرتے ہوئے بھارتیہ کسان پریشد کے کنوینر سکھبیر خلیفہ نے کہا، "نوئیڈا اتھارٹی کے اہلکاروں نے کسانوں سے جھوٹ بولا ہے۔ ہمارا ایک بھی مسئلہ حل نہیں ہوا ہے۔ کوئی ہماری طرف توجہ نہیں دے رہا ہے۔ جس کی وجہ سے ہم نوئیڈا اتھارٹی کے خلاف احتجاج کرنے پر مجبور ہیں۔ سکھبیر خلیفہ نے بتایا کہ کسان کئی سالوں سے اپنے مطالبات کے لئے لڑ رہے ہیں۔لیکن انصاف نہیں مل رہا ہے۔
ریاست اور مرکز میں بی جی پی کی حکومتیں ہیں ۔یہاں جے رکن پارلیمنٹ اور رکن اسمبلی بھی بی جے پی کے ہیں۔پھر بھی ہاتھ خالی۔سب ہوا ہوائی ۔ جس کی وجہ سے بڑی تعداد میں کسان جمع ہوئے اور نوئیڈا اتھارٹی کے پاس پہنچے۔ افسران صرف جھوٹ بولتے ہیں۔ زمین کے ایکوائرڈ کے 50 سال بعد بھی کسانوں کو ان کا حق نہیں دیا گیا ہے الٹا کیس درج ہوتے رہے ہیں۔
کسانوں کا مطالبہ کیا ہے؟
سکھبیر خلیفہ نے بتایا کہ قبضے کی دستاویز کی بنیاد پر کسانوں کی 10 فیصد آبادی کے پلاٹوں کے ریگولیشن کے لیے، دیہاتوں میں جاری تجارتی سرگرمیوں کو ریگولرائز کرنے، آبائی غیر آبائی وغیرہ کو ریگولر کرنے کے لئے نوئیڈا کے دیہی علاقوں میں پیری فیرل کے اندر مجاز آبادی۔ ریاست کے دیہی علاقوں میں لاگو ملکیتی اسکیم کے خطوط پر کارروائی کرنے، اتھارٹی کے ذریعہ ٹیسٹ کرانے وغیرہ کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں:Blame on BJP Workers نوئیڈا میں بی جے پی کارکنان پرموبائیل ٹاورکو اکھاڑ کر پھینکنے کا الزام
یہ اور دیگر وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ اہل علاقہ کے مطالبات کو اتھارٹی کی جانب سے نظر انداز کیا جا رہا ہے جسے برداشت نہیں کیا جائے گا۔