ان اسامی میں مقابلہ جاتی امتحان کے ذریعے ٹیچرز کو منتخب کرنا کا فیصلہ حکومت نے کیا ہے تاہم ان اسامیوں میں اردو زبان کی ایک بھی جگہ کا اعلان نہیں کیا گیا ہے ۔
ریاست اتر پردیش میں اردو دوسری سرکاری زبان کی حیثیت رکھتی ہے۔
حکومت کے اس رویہ پر میرٹھ میں اردو ٹیچرز ویلفیئر ایسوسی ایشن نے افسوس کا اظہار کیا ہے ۔
اس کے علاوہ جلد ہی ایک وفد کے ساتھ یو پی حکومت کے وزیر تعلیم سے ملاقات کرکے اپنے مطالبات رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
مزید پڑھیں: دیوبند میں دیش بچاؤ پنچایت، منعقد کی جائے گی
یو پی اردو ٹیچرز ویلفیئر ایسوسی ایشن کے ذمہ داران کے مطابق ریاست میں سرکاری امداد یافتہ جونئیر ہائی اسکولز میں ہندی کے بعد ایک بڑی تعداد اردو زبان کی تعلیم لینے والے طلبہ وطالبات کی ہے۔
حکومت کی جانب سے جاری اسامیوں میں اردو زبان کو جگہ نہ دیے جانے پر سماجی کارکنان کا کہنا ہے کہ جونئیر ہائی اسکولز سطح پر اردو زبان کی اسامی اور اس کے مقابلہ جاتی امتحان کے نصاب میں اردو کو شامل نہ کرکے حکومت اتر پردیش نے وزیر اعظم نریندر مودی کے 'سب کا ساتھ سب کا وکاس اور سب کا وشواس' والے نعرے کا بھی مذاق اڑایا ہے۔