انتظامیہ کے اس حکم کے بعد بجرنگ دل کے ضلعی صدر گورو شرما نے کہا کہ ہندو اور مسلمانوں کے روایتی اور مذہبی پروگرام جو ہوں گی ، انتظامیہ سے اس کی اجازت لینی ضروری ہے۔
رواں برس مسلمانوں کا تہوار عیدالضحیٰ ہندؤں کے کلنڈر ساون ماہ میں منایا جانے والا ہے۔اس ماہ میں ہندو حضرات شیو دیوتا کی پوجا ارچنا کرتے ہیں۔
اسی کے پیش نظر ضلع انتظامیہ نے ہندو اور مسلمان دونوں گروہوں کے نمائندے کو اپنے دفتر میں مدعو کیا تاکہ دونوں مذاہب کے تہوار شہر میں خوش اسلوبی سے منائے جا سکے۔
اس کے علاو اس میٹنگ کا مقصد سڑک پر جمعہ کی نماز ادا کرنے ہنومان چالیسہ کے ورد کرنے سے متعلق تھا۔
تاہم اس خاص میٹنگ میں صرف ہندو مذہب کے نمائندے آئے جن کا تعلق 'بجرنگ دل' سے ہے۔ جب کہ مسلمانوں کی جانب سے میرمحمد فرقان کی قیادت میں مسلمانوں کے وفد نے ضلع انتظامیہ سے تبادلہ خیال کیا۔
اس موقع پر بجرنگ دل کے ضلع کور آرڈینیٹر گورو شرما نے کہا عید اور جمعہ کی نماز سڑک پر ادا کی جائے گی، اور اس دوران وشو ہندو پریشد یا بجرنگ دل کی جانب سے نہ احتجاج ہوگا اور نہ آرتی کی جائے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ دوسرے اگر کوئی مذہبی پروگرام ہوں گے تو ہم ضلع انتظامیہ سے اس کی اجازت لیں گے۔