دارالحکومت لکھنؤ کے بھینسا کنڈ اور گلال گھاٹ کی حالت تشویشناک ہوتی جا رہی ہے۔ لکھنؤ میں نگر نگم اور ضلع انتظامیہ بھلے ہی بڑی تعداد میں پلیٹ فارم بنائے جانے کی بات کہہ رہی ہے، لیکن یہاں لوگوں کو لاش جلانے کے لیے جگہ تک نہیں مل رہی ہے۔
جمعرات کے روز جب لاش کی آخری رسومات ادا کرنے کے لئے گھاٹ پہنچے ایک کنبےکو جگہ نہیں ملی تو انہوں نے گھاٹ پر بیٹھنے کے لیے بنے ٹن شیڈ کے نیچے ہی لاش جلا دی۔ جس سے لاش کے ساتھ پورا ٹن شیڈ بھی جل کر خاکستر ہوگیا۔ حالات اس قدر ابتر ہیں کہ گھاٹوں پر لاش جلانے کے لیے گھنٹوں انتظار کرنا پڑ رہا ہے۔
مزید پڑھیں:
حج 2021: عازمین کے لیے کورونا کا ٹیکہ لینا لازمی
لکھنؤ کے سٹی کمشنر اجے دویدی نے دیر رات لکھنؤ کے بھینسا کنڈ و گلال گھاٹ پر 108 لاشوں کے پہنچنے کی تصدیق کی تھی۔ لکھنؤ کے سٹی کمشنر اجے دویدی نے بتایا کہ 67 لاشوں کی آخری رسومات بھینسا کنڈ میں کیا جا رہا ہے، جبکہ 41 لاشوں کی آخری رسومات گلال گھاٹ پر کیا جا رہا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ گھاٹوں پر لکڑیوں کا انتظام کر دیا گیا ہے۔