دنیا بھر کے مسلمان 12 ربیع الاول کو پیغمبر اسلامﷺ کے یوم پیدائش کے طور پر مناتے ہیں۔ وہیں اس موقع پر ہر برس لکھنؤ کے متعدد علاقوں سے جلوس نکالے جاتے تھے لیکن گذشتہ تین برس سے کورونا وائرس کے پیش نظر انتظامیہ نے جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دی۔ ہر برس محمد مشن کمیٹی کے زیر اہتمام شہر میں ایک مرکزی جلوس نکالا جاتا تھا لیکن اس برس اس کی بھی اجازت نہیں دی گئی۔ تاہم متعدد مقامات پر جشن عید میلاد النبی کو جوش و خروش کے ساتھ منایا گیا۔
اس موقع پر ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے اجمیر درگاہ کمیٹی کے نائب صدر سید بابر اشرف نے کہا کہ 12 ربیع الاول کو پیغمبر اعظمﷺ کے یوم ولادت منایا جاتا ہے، جنہوں نے انسانی اقدار کو بلند کیا، خواتین، بچوں اور لڑکیوں کے ساتھ حسن سلوک کا پیغام دیا۔ بھوکے، بے روزگار، مظلوم کی مدد کا پیغام دیا۔ جلوس کی شکل میں ہم لوگ پورے شہر میں آخری نبی محمد ﷺ کے پیغام کو عام کرتے ہیں، لیکن حکومت کا جو رویہ رہا ہے وہ بہت مایوس کن رہا۔
انہوں نے کہا کہ جب تک ہم متحد نہیں ہوں گے، ملک میں امن وامان کی فضا خوش گوار نہیں ہوگی۔ تعصب اور فرقہ واریت سے یہ ملک ترقی نہیں کرسکتا۔ لہذا ضرورت ہے کہ ہر مذاہب کے ماننے والوں کے جذبات کا احترام کرتے ہوئے ان کو اپنے پروگرامز منعقد کرنے کی اجازت دینی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بھارت کے مختلف ریاستوں کی حکومتوں کی جانب سے آج جلوس نکالنے کی اجازت دی گئی لیکن ریاست اترپردیش کے دارالحکومت لکھنؤ میں جلوس نکالنے کی اجازت نہیں دینا انتہائی مایوس کن اور افسوسناک ہے۔ لکھنؤ کے لوگوں نے جلوس نہیں نکالا تاہم متعدد مقامات پر اللہ کے رسول کی سیرت کا ذکر کیا گیا۔ نعت خوانی کی گئی کووڈ احکامات پر عمل کرتے ہوئے اپنی عقیدت کا نذرانہ پیش کیا گیا۔
مزید پڑھیں :Eid Milad Un Nabi: دہلی میں میلادالنبیﷺ کے موقع پر تقاریب کا انعقاد
چوک علاقے میں واقع شاہ مینا شاہ اسلامیہ کالج، عیش باغ عیدگاہ، حضرت گنج و شہر کے متعدد مقامات پر جشن عید میلادالنبی کا اہتمام کیا گیا۔ درگاہ شاہ مینا شاہ میں ایک پروگرام کا انعقاد کیا گیا، جس میں قاضی شہر مفتی ابو العرفان، محمدی مشن کے صدر مولانا سید ایوب اشرف، احمد میاں، قاری عبدالحنان فہمی کے ساتھ شہر کے معزز افراد نے شرکت کی۔