سپریم کورٹ کے حکم پر عمل کرتے ہوئے یو پی حکومت نے ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں مسجد تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ کو دی تھی۔ اس کے بعد بورڈ نے 'انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن ٹرسٹ' کی تشکیل کی ہے اور وہاں کا تعمیراتی کام ٹرسٹ کے ذمے ہو گا۔
ای ٹی وی بھارت سے بات چیت کے دوران ٹرسٹ کے ترجمان اطہر حسین نے کہا کہ، 'سپریم کورٹ کے حکم پر یو پی سنی سینٹرل وقف بورڈ کو حکومت کی جانب سے ایودھیا کے دھنی پور گاؤں میں مسجد تعمیر کے لئے پانچ ایکڑ زمین ملی تھی۔ اس پر دو بہنوں نے اپنا مالکانہ حق بتاتے ہوئے کورٹ میں عرضی دی تھی، جسے ہائی کورٹ نے خارج کر دیا۔'
معلوم رہے کہ دہلی کے دو بہنوں نے الہ آباد ہائی کورٹ کی لکھنؤ بینچ میں درخواست دی تھی کہ ان کے آباء و اجداد فیض آباد میں رہتے تھے اور مسجد کی زمین ان کے آباؤ اجداد کی ہے۔
وہیں، اس معاملے پر ضلع انتظامیہ نے اپنا موقف رکھتے ہوئے کہا تھا کہ دھنی پور کی مسجد معاملے میں کوئی تنازع نہیں ہے۔
انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن ٹرسٹ کے ترجمان نے کہا کہ، 'دھنی پور میں مسجد، ہسپتال، ریسرچ سینٹر، کمیونٹی کچن اور میوزیم کی بنیاد رکھ دی گئی ہے۔ ہمارا ہسپتال کا بڑا پروجیکٹ ہے، جس کے لئے زیادہ پیسوں کی ضرورت ہو گی۔ ہمیں ابھی '80 جی' سرٹیفکیٹ نہیں ملا۔ ہماری کوشش ہے کہ اس کام کو جلد پورا کر لیں تاکہ ہسپتال کے لئے امداد کرنے والے لوگ ہم سے جلد جڑ سکیں۔'
انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں ماحولیاتی آلودگی کی وجہ سے صاف ہوا میسر نہیں ہے۔ لہذا عوام کو پیغام عام کرنے کے لئے وہاں مختلف درخت لگائے جائیں گے تاکہ دھنی پور مسجد سے دنیا کو مثبت پیغام جائے۔
مسجد میں خواتین کے نماز ادا کرنے کے لئے خاص انتظام کیا گیا ہے۔ اگر خواتین کی تعداد میں اضافہ ہوتا ہے تو نماز ادا کرنے کی جگہ کو وقت کے ساتھ وسیع کیا جائے گا۔
'انڈو اسلامک کلچر فاؤنڈیشن' ایودھیا میں مسجد کے ساتھ ہی ہسپتال بھی تعمیر کرے گا۔ ہاسپیٹل میں 200 بیڈ ہوں گے، جو پورے فیض آباد کے عوام کی ضرورت کو پورا کر سکے۔ ہسپتال چار منزلہ ہوگا۔
ٹرسٹ عوامی چندہ جمع کرنے کے لئے دو بینک اکاؤنٹز پہلے ہی کھول چکا ہے۔ اب ایک 'پورٹل' بنایا جائے گا، جس میں ٹرسٹ سے وابستہ تمام جانکاری ہوں گی، ساتھ ہی عوام اس میں اپنی رائے کا اظہار بھی کر سکتی ہے۔
مزید پڑھیں:
ہندوستانی مسلمان ہونے پر فخر ہے: غلام نبی آزاد
قابل ذکر ہے کہ "انڈو اسلامک کلچرل فاونڈیشن ٹرسٹ میں ابھی تک صرف 9 ممبران تھے، لیکن ٹرسٹ کی میٹنگ میں فیض آباد کے 80 برس کے سابق 'کیپٹن محمد افضل احمد خان' کو 10 واں ٹرسٹی منتخب کیا گیا ہے۔"