ETV Bharat / state

ڈاکٹر کفیل کو کلین چِٹ نہیں: دوبے - ڈاکٹر کفیل خان

محکمہ صحت و تعلیم کے چیف سکریٹری رجنیش دوبے نے دعویٰ کیا کہ 'ڈاکٹر کفیل خان کو ابھی کلین چٹ نہیں دی گئی ہے۔'

ڈاکٹر کفیل کو کلین چِٹ نہیں
author img

By

Published : Oct 3, 2019, 9:55 PM IST

اترپردیش حکومت نے گورکھپور میں واقع بابا راگھوداس (بی آر ڈی) میڈیکل کالج کے معطل ڈاکٹر کفیل خان اور دو دیگر کے بارے میں واضح کیا ہے کہ سنہ 2017 میں دماغی بخار کی وجہ سے بچوں کی موت کے معاملے میں انہیں کلین چٹ نہیں دی گئی ہے اور ملزم ڈاکٹر اس معاملے میں بھرم پھیلا رہے ہیں۔

محکمہ صحت و تعلیم کے چیف سکریٹری رجنیش دوبے نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دو برس قبل بی آر ڈی میڈیکل کالج ہسپتال میں شعبہ امراض و اطفال کے ڈاکٹر کفیل خان کے علاوہ راجیو مشرا، ستیش کمار کو معطل کرکے تفتیش کے احکامات دیے گئے تھے۔'

ان تینوں پر عائد تمام الزامات پر حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہیں کلین چٹ دی گئی ہے۔

مسٹر دوبے نے الزام لگایا کیا کہ 'سوشل میڈیا اور دیگر تشہیری ذرائع کے ذریعے ڈاکٹرخان خود کو الزام سے بری بتا رہے ہیں۔'

ڈاکٹر خان پر بدعنوانی، ڈسپلن شکنی، پرائیویٹ پریکٹس کے بھی الزامات عائد تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'ڈاکٹر کفیل خان تفتیشی رپورٹ کی غلط تشہیر کررہے ہیں، ان کے خلاف انتظامیہ کی سطح پر تفتیش جاری ہے۔'

چیف سکریٹری نے کہا کہ 'ڈاکٹر خان کے خلاف چار میں سے دو الزام مکمل درست پائے گئے ہیں جبکہ دو الزام کی تفتیش جاری ہے۔'

ان کے خلاف پرائیویٹ ہسپتال میں کام کرنےکی شکایت درست پائی گئی ہے۔ ڈاکٹر کے خلاف دو معاملوں میں عائد سات الزامات میں شعبہ جاتی کاروائی کی جارہی ہے۔

غور طلب ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کے سلسلےمیں آنے والی میڈیا رپورٹز میں کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف تفتیشی رپورٹ آگئی ہے اور انھیں الزامات سے بری کردیا گیا ہے۔

بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں سنہ 2017 میں ہوئے آکسیجن سانحہ میں معطل ڈاکٹر کفیل احمد خان کو محکمہ جاتی انکوائری میں کلین چٹ ملنے کے باوجود انہیں راحت نہیں مل رہی ہے۔

ڈاکٹر کفیل نے کل دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ دعویٰ کیا تھا کہ یوگی حکومت انہیں دوبارہ پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کلین چٹ ملنے کے باوجود حکومت کی جانب سے نئے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹر کفیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اترپردیش حکومت کی جانب سے کی گئی محکمہ جاتی تحقیقاتی رپورٹ میں انہیں تمام الزامات سے بری قرار دیا گیا ہے، لیکن آج یوگی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ اس معاملہ میں ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

ڈاکٹر کفیل نے کہا تھاکہ 'میں نے باہر سے آکسیجن منگواکر بچوں کی جان بچائی تھی۔ اس وقت کے بڑے افسروں اور وزیر صحت سدھارتھ سنگھ کو بچانے کے لیے مجھے بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔ اس معاملہ میں بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے مجھے نو مہینوں کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

اترپردیش حکومت نے گورکھپور میں واقع بابا راگھوداس (بی آر ڈی) میڈیکل کالج کے معطل ڈاکٹر کفیل خان اور دو دیگر کے بارے میں واضح کیا ہے کہ سنہ 2017 میں دماغی بخار کی وجہ سے بچوں کی موت کے معاملے میں انہیں کلین چٹ نہیں دی گئی ہے اور ملزم ڈاکٹر اس معاملے میں بھرم پھیلا رہے ہیں۔

محکمہ صحت و تعلیم کے چیف سکریٹری رجنیش دوبے نے آج ایک پریس کانفرنس میں کہا کہ 'دو برس قبل بی آر ڈی میڈیکل کالج ہسپتال میں شعبہ امراض و اطفال کے ڈاکٹر کفیل خان کے علاوہ راجیو مشرا، ستیش کمار کو معطل کرکے تفتیش کے احکامات دیے گئے تھے۔'

ان تینوں پر عائد تمام الزامات پر حکومت نے ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے اور نہ ہی انہیں کلین چٹ دی گئی ہے۔

مسٹر دوبے نے الزام لگایا کیا کہ 'سوشل میڈیا اور دیگر تشہیری ذرائع کے ذریعے ڈاکٹرخان خود کو الزام سے بری بتا رہے ہیں۔'

ڈاکٹر خان پر بدعنوانی، ڈسپلن شکنی، پرائیویٹ پریکٹس کے بھی الزامات عائد تھے۔ انہوں نے کہا کہ 'ڈاکٹر کفیل خان تفتیشی رپورٹ کی غلط تشہیر کررہے ہیں، ان کے خلاف انتظامیہ کی سطح پر تفتیش جاری ہے۔'

چیف سکریٹری نے کہا کہ 'ڈاکٹر خان کے خلاف چار میں سے دو الزام مکمل درست پائے گئے ہیں جبکہ دو الزام کی تفتیش جاری ہے۔'

ان کے خلاف پرائیویٹ ہسپتال میں کام کرنےکی شکایت درست پائی گئی ہے۔ ڈاکٹر کے خلاف دو معاملوں میں عائد سات الزامات میں شعبہ جاتی کاروائی کی جارہی ہے۔

غور طلب ہے کہ ڈاکٹر کفیل خان کے سلسلےمیں آنے والی میڈیا رپورٹز میں کہا گیا تھا کہ ان کے خلاف تفتیشی رپورٹ آگئی ہے اور انھیں الزامات سے بری کردیا گیا ہے۔

بی آر ڈی میڈیکل کالج گورکھپور میں سنہ 2017 میں ہوئے آکسیجن سانحہ میں معطل ڈاکٹر کفیل احمد خان کو محکمہ جاتی انکوائری میں کلین چٹ ملنے کے باوجود انہیں راحت نہیں مل رہی ہے۔

ڈاکٹر کفیل نے کل دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ دعویٰ کیا تھا کہ یوگی حکومت انہیں دوبارہ پھنسانے کی کوشش کررہی ہے۔

انہوں نے کہا کہ کلین چٹ ملنے کے باوجود حکومت کی جانب سے نئے الزامات عائد کیے جارہے ہیں۔

واضح رہے کہ دو روز قبل ڈاکٹر کفیل نے دعویٰ کیا تھا کہ اترپردیش حکومت کی جانب سے کی گئی محکمہ جاتی تحقیقاتی رپورٹ میں انہیں تمام الزامات سے بری قرار دیا گیا ہے، لیکن آج یوگی حکومت کی جانب سے بتایا گیا کہ اس معاملہ میں ابھی تحقیقات جاری ہیں۔

ڈاکٹر کفیل نے کہا تھاکہ 'میں نے باہر سے آکسیجن منگواکر بچوں کی جان بچائی تھی۔ اس وقت کے بڑے افسروں اور وزیر صحت سدھارتھ سنگھ کو بچانے کے لیے مجھے بلی کا بکرا بنایا جارہا ہے۔ اس معاملہ میں بے بنیاد الزامات لگاتے ہوئے مجھے نو مہینوں کے لیے جیل بھیج دیا گیا تھا۔

Intro:Body:Conclusion:
ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.