غازی آباد: قومی اقلیتی کمیشن کی رکن سید شہزادی نے ریاست اترپردیش کے غازی آباد کے کلکٹریٹ آڈیٹوریم میں اقلیتوں کی بہبود کے لیے مرکزی حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی اسکیموں کا جائزہ لیا۔ کمیشن کی رکن نے ڈی ایم - ایس ایس پی سے اقلیتوں کو تقسیم کیے گئے قرضوں اور تین طلاق کے معاملات کے بارے میں رپورٹ طلب کی۔ NMC Member Syed Shahezadi Reviewed welfare schemes for Minorities
کمیشن کی رکن سید شہزادی نے کہا کہ وہ اتر پردیش کے غازی آباد ضلع کے دورے پر آئی ہیں تاکہ یہ معلوم کر سکیں کہ کیا ملک کی ہر ریاست میں رہنے والے اقلیتوں کو ان سے متعلق اسکیموں کا فائدہ مل رہا ہے؟ یہاں آکر انہوں نے وزیر اعظم کے 15 نکاتی پروگرام پر توجہ مرکوز کی اور افسران سے نکات بہ نکات رپورٹ حاصل کی۔ welfare schemes for Minorities in Ghaziabad UP
کمیشن کی رکن نے کہا کہ ’’قرآن میں اگر کوئی لفظ بار بار آیا ہے تو وہ علم (تعلیم) ہے۔ اسی لیے حکومت ہند اقلیتی بچوں کی تعلیم پر بھرپور توجہ دے رہی ہے۔ بچوں کے ایک ہاتھ میں قرآن اور ایک ہاتھ میں کمپیوٹر ہونا چاہیے۔ حکومت ہند نے اقلیتوں کی تعلیم کے بجٹ میں بھی اضافہ کیا ہے۔‘‘ انہوں نے استفسار کیا کہ ضلع میں معیار زندگی کو بہتر بنانے کے لیے اب تک کتنے لوگوں کو قرضے فراہم کیے گئے ہیں اور کتنے طلبہ کو اسکالر شپ دی گئی ہے۔ تعلیمی، معاشی بااختیار بنانے کے لیے کیا اقدامات کیے گئے؟ Syed Shahezadi Ghaziabad Visit
مزید پڑھیں: National Minorities Commission PC: اقلیتی کمیشن میں دو ماہ کے دوران 568 درخواستیں موصول ہوئی
انہوں نے ہدایت دی کہ وہ مرکزی حکومت کے ذریعہ چلائے جانے والے ’’کوشل وکاس یوجنا‘‘ کے تحت ’’سیکھیں اور کمائیں اسکیم،‘‘ کرافٹ ٹریننگ، اسکل اپ گریڈیشن استاد، ایجوکیشن اینڈ لیلی ہوڈ پہل، نئی منزل کے لئے کم سود پر قرض کی فراہمی کو یقینی بنائیں۔اس موقع پر ڈی ایم راکیش کمار سنگھ، اے ڈی ایم ایڈمنسٹریشن ریتو سوہاس، اے ایس پی سبھاش چندر گنگوار، اے سی ایم چندریش کمار سنگھ سمیت تمام محکموں کے افسران موجود تھے۔