آج 22 رجب کے موقعے سے بارہ بنکی کے مسلم اکثریت والے علاقوں میں خستہ ٹکیا کی دکانیں سجی ہوئی ہیں۔
بارہ بنکی میں بھی 22 رجب بہت ہی ادب و احترام کے ساتھ منائی جا رہی ہے۔ مقامی زبان میں اسے کونڈے بھی کہا جاتا ہے۔ امیر غریب اپنی مالی حالت کے مطابق خستہ ٹکیا پر نیاز کراتے ہیں۔
بارہ بنکی اور اودھ کے حلقہ میں خستہ ٹکیا صرف اور صرف 22 رجب کے ہی دن بنائی جاتی ہیں۔ خستہ ٹکیا کے لیے میدا چکنائی اور شکر کو ایک ساتھ گوندھا جاتا ہے۔ پھر انہیں ٹکیا کی شکل میں بیل کر بھرے تیل میں تلا جاتا ہے۔ اس کے بعد خستہ ٹکیا تیار ہوتی ہیں۔
دراصل امام حسین کے پر پوتے امام جعفر صادق کا انتقال 15 رجب کو ہوا تھا۔ وہ بڑے بزرگ تھے۔ 22 رجب کو ان کی نیاز کا سلسلہ کافی پرانا ہے۔