علی گڑھ: قومی انسانی حقوق کمیشن (این ایچ آر سی) نے علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کیمپس میں کتوں کے حملے میں ریٹائرڈ ڈاکٹر صفدر علی کی موت کا نوٹس لیا ہے۔ این ایچ آر سی نے چیف سکریٹری، اے ایم یو کے وائس چانسلر اور اتر پردیش کے میونسپل کمشنر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ بتا دیں کہ 16 اپریل کو اے ایم یو کیمپس میں یونیسیف کے ایک 65 سالہ ریٹائرڈ ڈاکٹر پر کتوں نے حملہ کیا تھا۔ ڈاکٹر صفدر علی اے ایم یو کیمپس میں چہل قدمی کے لیے گئے تھے۔ اسی دوران کتوں نے ان پر حملہ کردیا جس میں ان کی موت ہوگئی۔کتوں کے حملے کا ویڈیو سی سی ٹی وی میں ریکارڈ ہوگیا جو بعد میں سوشل میڈیا پر وائرل ہوا۔
این ایچ آر سی نے اس واقعہ کا سنجیدگی سے نوٹس لیا ہے اور اتر پردیش کے چیف سکریٹری، علی گڑھ مسلم یونیورسٹی کے وائس چانسلر اور علی گڑھ میونسپل کارپوریشن کے میونسپل کمشنر کو نوٹس جاری کیا ہے۔ واقعے کی 6 ہفتوں میں مکمل تفصیلی رپورٹ طلب کی گئی ہے۔ قومی انسانی حقوق کمیشن نے میڈیا رپورٹس کا نوٹس لیا ہے۔ اس کے ساتھ، ریاستی حکومت سے یہ بتانے کی توقع ہے کہ متوفی کے لواحقین کو کوئی امداد دی گئی ہے۔ این ایچ آر سی نے سکریٹری، اینیمل ویلفیئر بورڈ آف انڈیا، فشریز، انیمل ہسبنڈری اور ڈیرینگ، حکومت ہند سے بغیر کسی اکساوے کے انسانوں پر آوارہ جانوروں کے ذریعے حملے کے بڑھتے معاملات پر تبصرے طلب کیے ہیں۔ اس پر 6 ہفتوں میں جواب طلب کیا گیا ہے۔ کمیشن نے مشاہدہ کیا ہے کہ یہ دردناک واقعہ ظاہر کرتا ہے کہ موجودہ حفاظتی اقدامات کا جائزہ لینے کی ضرورت ہے کیونکہ یہ کسی ایک ریاست، مرکز کے زیر انتظام علاقہ کا مسئلہ نہیں ہے۔ صورتحال سنگین اور خطرناک ہے۔ ماضی میں بھی کمیشن نے ایسے واقعات کا نوٹس لیتے ہوئے حکام سے رپورٹ طلب کی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: Dogs Attack in AMU اے ایم یو میں کتوں کے حملے میں ایک شخص کی موت
تاہم کمیشن کی جانب سے کہا گیا کہ جانوروں کو ہراساں کیے جانے، غیر انسانی سلوک سے بچانے اور ان کی حفاظت کرنا ضروری ہے، تاکہ انہیں انسانوں کے ہاتھوں ہراساں ہونے سے بچایا جاسکے۔ اس کے ساتھ ساتھ انسانوں اور بے زبان جانوروں کے درمیان مسلسل ٹکراؤ پیدا ہو رہے ہیں۔ اس سے یقیناً ایسے واقعات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ اس کے پیش نظر حکام کو بلا تاخیر موثر کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔ کمیشن نے کہا ہے کہ اس معاملے کی سنگینی اور گہرائی کو سمجھنا ضروری ہے۔ کمیشن نے کہا کہ انسانوں کے جینے کے حق کے تحفظ کی ضرورت ہے۔