ETV Bharat / state

'نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت اور تہذیب کے خلاف'

ریاست اترپردیش کے ضلع سہارنپور کے دیوبند کے بعض مسلم علماء کا کہنا ہے کہ نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت او ر تہذیب کے خلاف ہے، اس لیے اس سے گریز کرنا چاہئے۔

'نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت او ر تہذیب کے خلاف'
'نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت او ر تہذیب کے خلاف'
author img

By

Published : Dec 31, 2020, 7:27 PM IST

دیوبند کے کچھ علما کا کہنا ہے کہ نئے سال کا جشن منانا خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہے، یہ جشن نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی مذہب اسلام میں اس کی کوئی گنجائش ہے۔

'نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت او ر تہذیب کے خلاف'

جامعہ فاطمة الزہرہ اینگلو عربک دیوبند کے مہتمم مولانا لطف الرحمن صادق قاسمی نے کہا کہ نئے سال کا جشن منانا ہندوستان کی تہذیب اور یہاں کی روایات کے بالکل خلاف ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب میں اس کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی ہندوستان میں پہلے اس طرح کے جشن منائے جاتے تھے، بلکہ یہ تو انگریزوں کی روش ہے، لہٰذا انگریزوں کے نقش قدم پر چلنا ہمارے لئے صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے سال کا جشن، یوم پیدائش کا جشن یا اسی طرح کے دیگر جشن جو لوگ مناتے ہیں وہ خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔

انہوں نے اس سلسلہ میں جاری کئے گئے دارالعلوم دیوبند کی فتوے کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ یہ خرافاتی عمل ہے،جس کے لئے اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہم اس کے سراسر مخالف ہیں۔

دارالعلوم حسینہ دیوبند کے استاذ مفتی طارق عثمانی نے کہاکہ نئے سال کا جشن اسلام ہی نہیں بلکہ ہماری ہندوستانی تہذیب کے بھی خلاف ہے، یہ انگریزوں کی ایجاد ہے اور ہندوستان میں ابھی چند سال سے اس قسم کے جشن نے زور پکڑا ہے، یہ نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی یہاں کی روایت ہے۔

انہوں نے کہاکہ مذہب اسلام کے تو یہ ویسے ہی خلاف ہے یہ جشن، کیوں مذہب اسلام ہر اس عمل کی مخالفت کرتاہے جس سے نہ تو دنیاوی فائدہ ہو اور نہ ہی دینی فائد ہو،اس قسم کے جشن کا منانا صر ف اپنے روپیہ کو ضائع کرکے خرافات میں شامل ہونا ہے جس کی مذہب اسلام میںکوئی گنجائش نہیں ہے۔

دیوبند کے کچھ علما کا کہنا ہے کہ نئے سال کا جشن منانا خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہے، یہ جشن نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی مذہب اسلام میں اس کی کوئی گنجائش ہے۔

'نئے سال کا جشن منانا ہندوستانی روایت او ر تہذیب کے خلاف'

جامعہ فاطمة الزہرہ اینگلو عربک دیوبند کے مہتمم مولانا لطف الرحمن صادق قاسمی نے کہا کہ نئے سال کا جشن منانا ہندوستان کی تہذیب اور یہاں کی روایات کے بالکل خلاف ہے ۔

انھوں نے کہا کہ ہندوستانی تہذیب میں اس کی کوئی جگہ نہیں اور نہ ہی ہندوستان میں پہلے اس طرح کے جشن منائے جاتے تھے، بلکہ یہ تو انگریزوں کی روش ہے، لہٰذا انگریزوں کے نقش قدم پر چلنا ہمارے لئے صحیح نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ نئے سال کا جشن، یوم پیدائش کا جشن یا اسی طرح کے دیگر جشن جو لوگ مناتے ہیں وہ خرافات کے علاوہ کچھ نہیں ہیں۔

انہوں نے اس سلسلہ میں جاری کئے گئے دارالعلوم دیوبند کی فتوے کی تائید کرتے ہوئے کہاکہ یہ خرافاتی عمل ہے،جس کے لئے اسلام میں کوئی گنجائش نہیں ہے اور ہم اس کے سراسر مخالف ہیں۔

دارالعلوم حسینہ دیوبند کے استاذ مفتی طارق عثمانی نے کہاکہ نئے سال کا جشن اسلام ہی نہیں بلکہ ہماری ہندوستانی تہذیب کے بھی خلاف ہے، یہ انگریزوں کی ایجاد ہے اور ہندوستان میں ابھی چند سال سے اس قسم کے جشن نے زور پکڑا ہے، یہ نہ تو ہندوستان کی تہذیب کا حصہ ہے اور نہ ہی یہاں کی روایت ہے۔

انہوں نے کہاکہ مذہب اسلام کے تو یہ ویسے ہی خلاف ہے یہ جشن، کیوں مذہب اسلام ہر اس عمل کی مخالفت کرتاہے جس سے نہ تو دنیاوی فائدہ ہو اور نہ ہی دینی فائد ہو،اس قسم کے جشن کا منانا صر ف اپنے روپیہ کو ضائع کرکے خرافات میں شامل ہونا ہے جس کی مذہب اسلام میںکوئی گنجائش نہیں ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.