ضلع مجسٹریٹ اَندرا وامسی نے بتایا کہ مہارانی لکشمی بائی میڈیکل کالج کیمپس میں آئندہ دس دنوں کے اندر لیب تیار ہوجائے گی اور اس سے پورا بنڈیل کھنڈ مستفید ہوگا۔ آس پاس کے تمام اضلاع کے مریضوں کے نمونوں کی بھی جانچ کی جا سکتی ہے۔ اس لیب کے کمیشن کے ساتھ ہی رپورٹ موصول ہونے میں زیادہ وقت نہیں لگے گا۔
انھوں نے یہ بھی بتایا کہ جهانسی سے کورونا وائرس کے مشتبہ مریضوں کے نمونوں کی جانچ ابھی تک لکھنؤ کی لیبارٹری میں بھیجے جارہے ہیں۔ تاہم ، اب یہ سہولت جھانسی میں دستیاب ہوگی۔
جھانسی میں ممبئی اور ملک کے دیگر حصوں سے آنے والے سترہ سو افراد کا ڈیٹا تیار کرلیا گیا ہے۔ ان میں سے بیشتر کا تعلق دیہی علاقوں سے ہے۔ ان مریضوں کی نگرانی کی ذمہ داری آشا، این این ایم، آنگن واڑی کارکنان وغیرہ کو دی گئی ہے۔
اندرا وامسی نے یہ بھی بتایا کہ ' دیہات کے لوگوں کو یہ ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اپنے دیہات میں باہر سے آنے والے لوگوں سے فاصلہ رکھیں اور ان کے گھروں کے باہر اسٹیکر لگادیں۔
نیز باہر سے تمام لوگوں کو یہ بھی ہدایت کی جائے گی کہ وہ اپنے گھر سے باہر نہ جائیں اور نہ ہی کوئی تعامل کریں۔
جھانسی کے چیف ڈویلپمنٹ افسر نکھل ٹکرم پھندے نے کہا کہ موجودہ حالات کے تناظر میں تعمیراتی کام بند ہوجائیں گے اور اسی وجہ سے محکمۂ لیبر میں رجسٹر چار ہزار مزدوروں کو ماہانہ چند روپوں کی ادائیگی بھی کی جائے گی۔ اس کے علاوہ آئندہ چار پانچ دنوں میں منریگا کارکنوں کے تنخواہ کی ادائیگی بھی زیر بحث ہوگی۔
واضح رہے کہ ضلع جھانسی میں اب تک کورونا وائرس سے متاثرہ شخص کی میڈیکل رپورٹ پازیٹیو نہیں آئی ہے لیکن انتظامیہ آنے والے کسی بھی معاملے سے نمٹنے کی ہر ممکن تیاری کررہی ہے۔