ETV Bharat / state

بنارس: چاندی کا ورق بنانے والوں پر کورونا کا منفی اثر - اورنگزیب سرائے میں چاندی ورق

مٹھائی، پان، معجون و دیگر اشیاء خوردنی پر لگنے والا چاندی کا ورق کیسے بنتا ہے اور ان کاریگروں کو کتنی مزدوری ملتی ہے؟ لاک ڈاؤن میں یہ نادر کاروبار کن حالات سے دوچار ہے؟ ان تمام سوال کا جواب جاننے کے لیے ای ٹی وی بھارت نے بنارس کے للا پورہ علاقے کے اورنگزیب سرائے میں چاندی کا ورق بنانے والے کاریگروں سے بات چیت کی۔ اس پورے عمل پر تفصیلی معلومات حاصل کر کے مختلف پہلوؤں کا بھی جائزہ لیا۔

بنارس: چاندی کا ورق بنانے والوں پر کورونا کا منفی اثر
بنارس: چاندی کا ورق بنانے والوں پر کورونا کا منفی اثر
author img

By

Published : May 26, 2021, 6:32 PM IST

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چاندی کا ورق بنانے والے محمد الیاس بتاتے ہیں کہ تقریبا 35 برس سے وہ اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ تین گھنٹے مسلسل بکرے کے چمڑے کے بیگ میں مختلف جھلیوں کو رکھ کر ضرب مارتے ہیں۔ اس کے بعد چاندی کا ورق بازار میں فروخت کے قابل ہوتا ہے۔ اس کے بعد انہیں فقط سو روپے مزدوری ملتی ہے۔

بنارس: چاندی کا ورق بنانے والوں پر کورونا کا منفی اثر

محمد الیاس بتاتے ہیں کہ یہ ورق خالص چاندی کا ہوتا ہے۔ مسلسل تین گھنٹہ لوہے کے ہتھوڑے سے ضرب مارنے کے بعد یہ بازار میں فروخت کے قابل ہوتا ہے۔ بنارس میں یہ کاروبار کافی قدیم ہے۔ خاص طور سے مٹھائیوں کے اوپر، پان، معجون یا دیگر مقوی غذا میں ڈال کر اسے کھایا جاتا ہے لیکن یہ کاروبار رفتہ بزوال ہے۔

محمد ابراہیم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معمولی مزدوری ہونے کی وجہ سے اب نئی نسل اس جانب توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن نے چاندی کا ورق بنانے والوں کے زندگی پر منفی اثر ڈالا ہے۔ کئی کاریگر اس کام سے علیحدگی اختیار کرچکے ہیں۔ چند افراد اس کام سے وابستہ ہیں لیکن ان کی زندگی مشکلات سے بھری ہے۔

ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے چاندی کا ورق بنانے والے محمد الیاس بتاتے ہیں کہ تقریبا 35 برس سے وہ اس کاروبار سے وابستہ ہیں۔ تین گھنٹے مسلسل بکرے کے چمڑے کے بیگ میں مختلف جھلیوں کو رکھ کر ضرب مارتے ہیں۔ اس کے بعد چاندی کا ورق بازار میں فروخت کے قابل ہوتا ہے۔ اس کے بعد انہیں فقط سو روپے مزدوری ملتی ہے۔

بنارس: چاندی کا ورق بنانے والوں پر کورونا کا منفی اثر

محمد الیاس بتاتے ہیں کہ یہ ورق خالص چاندی کا ہوتا ہے۔ مسلسل تین گھنٹہ لوہے کے ہتھوڑے سے ضرب مارنے کے بعد یہ بازار میں فروخت کے قابل ہوتا ہے۔ بنارس میں یہ کاروبار کافی قدیم ہے۔ خاص طور سے مٹھائیوں کے اوپر، پان، معجون یا دیگر مقوی غذا میں ڈال کر اسے کھایا جاتا ہے لیکن یہ کاروبار رفتہ بزوال ہے۔

محمد ابراہیم نے ای ٹی وی بھارت سے بات کرتے ہوئے کہا کہ معمولی مزدوری ہونے کی وجہ سے اب نئی نسل اس جانب توجہ نہیں دے رہی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ لاک ڈاؤن نے چاندی کا ورق بنانے والوں کے زندگی پر منفی اثر ڈالا ہے۔ کئی کاریگر اس کام سے علیحدگی اختیار کرچکے ہیں۔ چند افراد اس کام سے وابستہ ہیں لیکن ان کی زندگی مشکلات سے بھری ہے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2025 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.