ETV Bharat / state

Nawab Of Lucknow لکھنو میں پتنگ بازی سے غرباء پروری کیسے ہوتا تھا؟

پتنگ بازی کا شوق ہر شہروں میں بچوں، نوجوانوں اور عمر رسیدہ افراد کے مابین دیکھنے کو ملتا ہے اور بیشتر شہروں میں پتنگ بازی سے دلچسپی رکھنے والے افراد آج بھی موجود ہیں۔ اتر پردیش کے لکھنو میں پتنگ بازی کی ایک ایسی دلچسپ کہانی ہے جسے آج بھی حیرانی سے بیان کیا جاتا ہے۔

لکھنو میں پتنگ بازی سے غربا پروری کیسے ہوتا تھا؟
لکھنو میں پتنگ بازی سے غربا پروری کیسے ہوتا تھا؟
author img

By

Published : Aug 22, 2023, 1:31 PM IST

غرباء پروری کیسے ہوتا تھا؟

لکھنو:کہا جاتا ہے کہ نوابین اودھ پتنگ بازی کے ذریعے غرباء پروری کرتے تھے۔ پتنگوں میں سونے چاندی کے تار یا ہیرے جواہرات لگا کر اڑاتے تھے۔ پتنگ کٹ جانے پر اس کو چھوڑ دیتے تھے جو غریبوں کے مابین جاتا تھا اور اس سے غریبوں کی امداد ہوا کرتی تھی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک نواب صاحب کی طبیعت خراب ہوئی تو حکیم نے ان کو پتنگ بازی کے کا مشورہ دیا نواب صاحب پتنگ بازی کے کرنے لگے۔ وہ صحت مند ہو گئے۔ کہا جاتا ہے کہ اسی دور سے لکھنؤ میں پتنگ بازی کا شوق کرنے والے کی تعداد میں اضافہ ہوا اور آج بھی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پتنگ بازی سے شوق کرنے والے افراد موجود ہیں۔

لکھنؤ میں اکتوبر ماہ سے پتنگ بازی کی مشق شروع ہوجاتی ہے اور جنوری فروری ماہ میں اس کے ٹورنامنٹ بھی منعقد ہوتے ہیں جس میں نہ صرف لکھنو بلکہ متعدد ریاستوں سے پتنگ بازوں کی ٹیم آتی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے نوابی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ سے بات چیت کیا اور جاننے کی کوشش کی کہ لکھنو میں پتنگ بازی کی کیا۔

حقیقت ہے کہ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ فن اگرچہ چین میں پیدا ہوا اور مغلوں کے زمانے میں یہ ہندوستان میں آیا اور نوابین اودھ کے دور اقتدار میں لکھنو میں عوام کے مابین زور و شور سے مقبول ہوا یہ فن نہ صرف لہو و لعب کا ایک بہترین مشغلہ ہے بلکہ جسمانی ورزش کے لیے بھی حکیم پتنگ بازی کا مشورہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:UP Madrasas Plantation Campaign یوپی مدارس میں شجرکاری مہم جاری، پچاس ہزار پودے لگانے کا ہدف

کہا جاتا ہے کہ لکھنؤ کے دریا والی مسجد کے پاس پتنگ بازوں کا جم غفیر ہوتا تھا اور وہیں پر ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوتا تھا لیکن موجودہ دور میں دریا والی مسجد سے قریب تو نہیں لیکن گومتی ندی کے ساحل پر مہندی گھاٹ یعنی پیپے والی پل کے پاس پتنگ بازوں کا جم غفیر آج بھی نظر آتا ہے۔ مسعود عبداللہ بتاتے ہیں کہ پتنگ بازی ایک ایسا فن واحد فن ہے جس میں جنگی داؤں پیچ موجود ہوتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ نوابین اودھ نے بہت جنگیں نہیں لڑی۔ یہی وجہ ہے کہ پتنگ بازی کے ذریعے وہ جنگوں کی تمام رموز و اوقاف کو مشق کیا کرتے تھے۔

غرباء پروری کیسے ہوتا تھا؟

لکھنو:کہا جاتا ہے کہ نوابین اودھ پتنگ بازی کے ذریعے غرباء پروری کرتے تھے۔ پتنگوں میں سونے چاندی کے تار یا ہیرے جواہرات لگا کر اڑاتے تھے۔ پتنگ کٹ جانے پر اس کو چھوڑ دیتے تھے جو غریبوں کے مابین جاتا تھا اور اس سے غریبوں کی امداد ہوا کرتی تھی۔ یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ایک نواب صاحب کی طبیعت خراب ہوئی تو حکیم نے ان کو پتنگ بازی کے کا مشورہ دیا نواب صاحب پتنگ بازی کے کرنے لگے۔ وہ صحت مند ہو گئے۔ کہا جاتا ہے کہ اسی دور سے لکھنؤ میں پتنگ بازی کا شوق کرنے والے کی تعداد میں اضافہ ہوا اور آج بھی اسی روایت کو برقرار رکھتے ہوئے بڑی تعداد میں پتنگ بازی سے شوق کرنے والے افراد موجود ہیں۔

لکھنؤ میں اکتوبر ماہ سے پتنگ بازی کی مشق شروع ہوجاتی ہے اور جنوری فروری ماہ میں اس کے ٹورنامنٹ بھی منعقد ہوتے ہیں جس میں نہ صرف لکھنو بلکہ متعدد ریاستوں سے پتنگ بازوں کی ٹیم آتی ہے۔ ای ٹی وی بھارت نے نوابی خاندان سے تعلق رکھنے والے نواب مسعود عبداللہ سے بات چیت کیا اور جاننے کی کوشش کی کہ لکھنو میں پتنگ بازی کی کیا۔

حقیقت ہے کہ اس پر انہوں نے کہا کہ یہ فن اگرچہ چین میں پیدا ہوا اور مغلوں کے زمانے میں یہ ہندوستان میں آیا اور نوابین اودھ کے دور اقتدار میں لکھنو میں عوام کے مابین زور و شور سے مقبول ہوا یہ فن نہ صرف لہو و لعب کا ایک بہترین مشغلہ ہے بلکہ جسمانی ورزش کے لیے بھی حکیم پتنگ بازی کا مشورہ دیتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:UP Madrasas Plantation Campaign یوپی مدارس میں شجرکاری مہم جاری، پچاس ہزار پودے لگانے کا ہدف

کہا جاتا ہے کہ لکھنؤ کے دریا والی مسجد کے پاس پتنگ بازوں کا جم غفیر ہوتا تھا اور وہیں پر ٹورنامنٹ کا انعقاد ہوتا تھا لیکن موجودہ دور میں دریا والی مسجد سے قریب تو نہیں لیکن گومتی ندی کے ساحل پر مہندی گھاٹ یعنی پیپے والی پل کے پاس پتنگ بازوں کا جم غفیر آج بھی نظر آتا ہے۔ مسعود عبداللہ بتاتے ہیں کہ پتنگ بازی ایک ایسا فن واحد فن ہے جس میں جنگی داؤں پیچ موجود ہوتے ہیں۔ ظاہر ہے کہ نوابین اودھ نے بہت جنگیں نہیں لڑی۔ یہی وجہ ہے کہ پتنگ بازی کے ذریعے وہ جنگوں کی تمام رموز و اوقاف کو مشق کیا کرتے تھے۔

ETV Bharat Logo

Copyright © 2024 Ushodaya Enterprises Pvt. Ltd., All Rights Reserved.